جگر میں خرابی کی 8 نشانیاں
جگر انسان جسم کے ان حصوں میں سے ایک ہے جن کو عام طور پر اس وقت تک سنجیدہ نہیں لیا جاتا جب تک وہ مسائل کا باعث نہیں بننے لگتے اور کچھ لوگوں کے لیے بہت تاخیر ہوجاتی ہے۔
جگر کا درست طریقے سے کام کرنا متعدد وجوہات کے باعث اچھی صحت کے لیے انتہائی ضروری ہے تاہم اس کی بڑی اہمیت یہ ہے کہ ہم جو کچھ بھی کھاتے ہیں اسے ہضم کرنے کے لیے جگر کی ضرورت ہوتی ہے۔
تو اس میں کسی بھی قسم کی خرابی یا بیماری کی صورت میں جو علامات سامنے آتی ہیں وہ بھی اکثر افراد نظر انداز کردیتے ہیں۔
یہاں جگر کو نقصان پہنچنے کی ایسی ہی علامات کا ذکر کیا گیا ہے جن سے واقفیت ہر ایک کے لیے ضروری ہے۔
آنکھیں زرد ہوجانا
زرد آنکھیں اس بات کی نشانی ہیں کہ جگر میں کچھ مسئلہ ہے اور یہ ممکنہ طور پر جگر کے امراض کی سب سے واضح علامت ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق ایک زرد رنگ کا جز بیلیریوبن عام طور پر جگر کے ذریعے جسم سے خارج ہوجاتا ہے، تاہم جب جگر کو اپنا کام کرنے میں مشکل ہو تو یہ جز اکھٹا ہونے لگتا ہے جس کے نتیجے میں آنکھوں کی سفیدی زردی مائل ہوجاتی ہے۔
پیٹ پھولنا
اگر پیٹ اچانک غبارے کی طرح پھول جائے اور اس میں کمی نہ آئے تو یہ عام گیس بھرنے سے زیادہ بڑا مسئلہ ہوسکتا ہے، طبی ماہرین کے مطابق جگر کے ارگرد موجود خون کی شریانوں پر دباﺅ بڑھنے سے معدے میں ہوا بھرنے لگتی ہے، ایسی صورت میں ڈاکٹر کو دکھانا ضروری ہوتا ہے کہ مسئلہ کس وجہ سے لاحق ہوا ہے۔
ہیپاٹائٹس اے، بی یا سی کا شکار ہونا
جب وائرس جگر کو متاثر کتا ہے تو وہ ورم کا شکار ہوجاتا ہے جبکہ اس کے افعال متاثر ہوتے ہیں، جگر کو متاثر کرنے والے سب سے عام وائرس ہیپاٹائٹس ہوتا ہے، ہیپاٹائٹ اے عام طور پر کسی متاثر فرد کے فضلے یا ناقص خوراک ہضم نہ ہونے پر شکار بناتا ہے جبکہ بی اور سی عام طور پر خون یا ایسے ہی جسمانی سیال کے جسم سے رابطے کی صورت میں لوگوں کو متاثر کرتے ہیں۔
ہر وقت خارش ہونا
اگر جگر میں مسئلہ ہو تو پورے جسم میں خارش ہونے لگتی ہے، طبی ماہرین اس کی واضح وجہ جان تو نہیں سکے تاہم ان کے خیال میں یہ کسی قسم کے نمک کے باعث ہوتا ہے، بائل نامی یہ نمک معدے کا حصہ ہوتا ہے جو جگر بناتا ہے، تاہم جگر کے امراض کی صورت میں اس کی سطح بڑھنے لگتی ہے اور خارش کی تکلیف پیدا ہوجاتی ہے۔
ہر وقت تھکاوٹ
ہر ایک کو کسی نہ کسی وقت تھکاوٹ کا سامنا ہوتا ہی ہے مگر جگر کے امراض کے باعث جس تکان کا تجربہ ہوتا ہے وہ بالکل متختلف ہوتی ہے۔ جگر میں خرابی کی صورت میں یہ عضو توانائی پر کنٹرول کرکے دن کو پورا کرنا انتہائی مشکل بنا دیتا ہے۔ کافی اور دیگر کیفین والے مشروبات جگر کی حالت کو زیادہ بدترین بنادیتے ہیں، لہذا توانائی کو واپس حاصل کرنے کے لیے پانی، پھل اور صحت مند پروٹین تک محدود رہیں۔
موٹاپا
موٹاپے کے نتیجے میں فیٹی لیور امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، خاص طور پر اگر عمر کی چوتھی یا پانچویں دہائی چل رہی ہے، موٹاپے کے نتیجے میں جگر کے ارگرد چربی جمع ہونے لگتی ہے جس سے جگر پر خراشیں پڑسکتی ہیں۔
خاندانی تاریخ
اگر کسی قریبی رشتے دار میں جگر پر چربی چڑھنے کا مرض ہو تو آپ کے اندر بھی اس کا امکان 13 گنا بڑھ جاتا ہے، ایک تحقیق کے مطابق یہ مرض جنیاتی طور پر بھی ایک سے دوسرے میں منتقل ہوتا ہے۔
چیزیں بھولنا یا ذہنی الجھن
اگر ہر معاملے میں الجھن کا احساس ہوتا ہے یہ جگر کے سنگین امراض کی علامت ہوسکتی ہے، چونکہ جگر اپنا کام معمول کے مطابق نہیں کرپاتا اس لیے زہریلا مواد دوران خون میں شامل ہوجاتا ہے اور دماغ تک پہنچ جاتا ہے، اگر آپ کی الجھن بد ترین ہوجائے تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔