کشمیری نوجوان کو انسانی ڈھال بنانے پر بھارتی فوج کےخلاف مقدمہ
جموں و کشمیر پولیس نے ایک کشمیری نوجوان کو جیپ کے آگے ڈھال بناکر پیٹرولنگ کرنے پر ہندوستانی فوج کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
یاد رہے کہ گذشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو گردش کر رہی تھی، جس میں دیکھا گیا کہ بھارتی فوجیوں نے ایک کشمیری نوجوان کو بونٹ سے باندھ رکھا ہے اور اسے انسانی ڈھال بناکر پیٹرولنگ کی جارہی ہے۔
اس ویڈیو نے مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی فورسز کے ہاتھوں انسانی حقوق کی پامالی پر لوگوں کی تشویش میں اضافہ کردیا اور اس حوالے سے شدید احتجاج دیکھنے میں آیا۔
ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق ضلع بڈگام کے بیرواہ پولیس اسٹیشن میں واقعے کی ایف آئی آر درج کی گئی، جہاں 9 اپریل کو سری نگر کی پارلیمانی نشست کے لیے ہونے والے ضمنی انتخابات کے دوران مذکورہ ویڈیو ریکارڈ کی گئی تھی۔
مقدمے کے اندراج کی تصدیق کرتے ہوئے سینٹرل کشمیر کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس غلام حسن بھٹ نے بتایا کہ ایف آئی آر 13 اپریل کو درج کی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: بھارتی فوج کی کشمیری نوجوان کو جیپ سے باندھ کر پیٹرولنگ
وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے اس حوالے سے اپنے آفیشل فیس بک پیج پر لکھا، 'انسانی ڈھال بنائے جانے کی ویڈیو کے معاملے پر بیرواہ پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی جاچکی ہے اور اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں'۔
ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ 'ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے تاکہ ذمہ داران کے خلاف ایکشن لیا جاسکے'۔
واضح رہے کہ جس نوجوان کو جیپ سے باندھ کر انسانی ڈھال بنائی گئی، اس کی شناخت 26 سالہ فاروق احمد ڈار کے نام سے ہوئی۔
فاروق ڈار نے دعویٰ کیا کہ اسے فوجی اہلکاروں نے موٹر سائیکل سے اتارا، اپنی گاڑی کے بونٹ کے سامنے باندھا اور کئی گھنٹوں تک گاؤں گاؤں گھماتے رہے۔
اس سے قبل جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے مذکورہ ویڈیو کے ساتھ اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا تھا، ’ویڈیو میں سنا جاسکتا ہے کہ لوگوں کو خبردار کیا جارہا ہے کہ جیپ کی جانب پھینکے گئے تمام پتھر اس نوجوان کی قسمت بنیں گے، معاملے کی فوری کارروائی ہونی چاہیئے اور اس معاملے پر ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا جانا چاہیئے‘۔
خیال رہے کہ تشدد کی تازہ ترین لہر میں مقبوضہ کشمیر میں ضمنی انتخاب کے دوران پولیس اور شہریوں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں گولی لگنے سے 8 کشمیری جاں بحق اور 2 درجن سے زیادہ افراد زخمی ہوچکے ہیں۔
حریت رہنماؤں نے ضمنی انتخاب کو فراڈ قرار دیتے ہوئے عوام سے بائیکاٹ کی اپیل کی تھی جس پر وادی کے عوام نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا اور بھارت کے خلاف مظاہرہ کیا۔