• KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:40am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:50am
  • KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:40am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:50am

مبینہ گستاخی: یونیورسٹی انتظامیہ نے مقتول کو ملزم قرار دیدیا

شائع April 14, 2017

مرادن کی عبدالولی خان یونیورسٹی (اے ڈبلیو کے یو ایم) کی انتظامیہ نے طلبہ کے تشدد سے ہلاک ہونے والے مشعال پر اس کی موت کے بعد گستاخی کا الزام عائد کردیا۔

یونیورسٹی کے اسسٹنٹ رجسٹرار کی جانب سے ویب سائٹ پر جاری نوٹی فکیشن میں، جس پر 13 اپریل کی تاریخ درج ہے، کہا گیا کہ ’شعبہ صحافت کے تین طلبہ عبداللہ، مشعال اور زبیر کی جانب سے گستاخانہ سرگرمیوں کے معاملے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔‘

نوٹی فکیشن کے مطابق ’ان طلبا کو عارضی طور پر معطل کیا جاتا ہے اور اگلے احکامات تک ان کی یونیورسٹی میں داخلے پر پابندی عائد کی جاتی ہے۔‘

یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے مبینہ گستاخی کی تفصیلات یا طالب علم کے قتل کی نوٹی فکیشن میں مذمت نہیں کی گئی، حالانکہ عبدالولی خان یونیورسٹی کے فوکل پرسن فیاض علی شاہ کا کہنا تھا کہ نوٹی فکیشن تشدد کے واقعے کے بعد جاری کیا گیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: گستاخی کا الزام، ساتھیوں کے تشدد سے طالبعلم ہلاک: پولیس

فیاض علی شاہ سے جب پوچھا گیا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے مقتول طالب علم کو کیوں معطل کیا، تو ان کا کہنا تھا کہ ’غلطی سے مشعال کا نام نوٹی فکیشن میں شامل ہوا۔‘

گزشتہ روز مردان میں واقع عبدالولی خان یونیورسٹی میں دیگر طلبہ کے تشدد سے ایک 23 سالہ طالب علم کی موت ہوگئی تھی جبکہ ایک طالب علم زخمی ہوا۔

ڈی آئی جی مردان عالم شنواری کے مطابق ہلاک ہونے والے طالب علم پر الزام تھا کہ اس نے فیس بک پر ایک پیج بنا رکھا تھا، جہاں وہ توہین آمیز پوسٹس شیئر کیا کرتا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ اسی الزام کے تحت مشتعل طلبہ کے ایک گروپ نے مشعال پر تشدد کیا، جس کے نتیجے میں طالب علم ہلاک ہوگیا۔

واقعے کے بعد یونیورسٹی سے متصل ہاسٹلز کو خالی کرالیا گیا جبکہ یونیورسٹی کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کردیا گیا۔

مردان کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ڈاکٹر میاں سعید کے مطابق اس واقعے کے بعد سے 45 افراد کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔

تبصرے (3) بند ہیں

حسین عبداللہ Apr 14, 2017 11:42pm
جنہوں نے مشال کو رسول پاک ص کی مقدس ہستی کے نام پرقتل کیا ہے وہ دین مذہب انسانیت اور ملک کے لئے باعث شرم ہیں یہ وہی طالبانی داعشی زہنیت ہے جس نے ریاست کو یرغمال بنایا ہوا ہے
گلزار Apr 15, 2017 12:24am
بڑی تعداد میں ھجوم آیا۔آرام سے یونیورسٹی میں داخلہ ھوا طالبعلم کو مار مار کے قتل کیا اور چلے گے واہ واہ پاکستانیوں اسی آزادی دنیا کے کسی اور ملک میں دیکھی
Sajjad Nahyoon Apr 15, 2017 07:00am
Main ny Mashal Khan ka page kafi der tak dekha aur parha bhi hy lekin wahan par un ki taraf sy koi bhi gustakhana jumla ya post nhin dekhi. Lagta hy Mardan University waly bhi kisi aur ki aankh sy dekh rahy hain. Afsos..

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024