مردان میں طالبعلم کی ہلاکت: 'جنگل کا قانون برداشت نہیں کریں گے'
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے مردان کی عبدالولی خان یونیورسٹی میں گستاخی کے الزام پر دیگر طلبہ کے تشدد سے ایک 23 سالہ طالب علم کی ہلاکت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا، 'میں اس معاملے پر خیبرپختونخوا کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) سے مسلسل رابطے میں ہوں'۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے سخت الفاظ میں واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا، 'جنگل کا قانون ہرگز برداشت نہیں کریں گے'۔
ان کا کہنا تھا کہ طالب علم کی ہلاکت میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی ضروری ہے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے بھی اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا، 'مردان میں پیش آنے والا واقعہ اس بات کی ایک اور مثال ہے کہ کس طرح بڑھتی ہوئی عدم برداشت معاشرے کے تانے بانے کو تباہ کر رہی ہے'۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز خیبر پختونخوا کے شہر مردان میں واقع عبدالولی خان یونیورسٹی میں دیگر طلبہ کے تشدد سے ایک 23 سالہ طالب علم جاں بحق جبکہ ایک اور طالب علم زخمی ہوگیا تھا۔
ڈی آئی جی مردان عالم شنواری کے مطابق ہلاک ہونے والے طالب علم پر الزام تھا کہ اس نے فیس بک پر ایک پیج بنا رکھا تھا، جہاں وہ توہین آمیز پوسٹس شیئر کیا کرتا تھا۔
مزید پڑھیں: گستاخی کا الزام، ساتھیوں کے تشدد سے طالبعلم ہلاک: پولیس
انہوں نے بتایا کہ اسی الزام کے تحت مشتعل طلبہ کے ایک گروپ نے مذکورہ طالب علم پر تشدد کیا، اس دوران فائرنگ بھی کی گئی، تشدد کے نتیجے میں طالب علم ہلاک ہوگیا۔
واقعے کے بعد 45 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا، جن میں سے بیشتر کو بعدازاں رہا کردیا گیا۔
بعدازاں تھانہ شیخ ملتون میں درج ہونے والی ایف آئی آر میں 20 ملزمان کو نامزد کیا گیا، جن میں سے 8 کو گرفتار کر لیا گیا۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) ڈاکٹر میاں سعید احمد کا کہنا تھا کہ گرفتار کیے گئے ملزمان کی شناخت ویڈیوز کے ذریعے ممکن ہوئی۔
تبصرے (2) بند ہیں