• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

عدم تعاون پر ناصر جمشید کو نوٹس آف چارج جاری

شائع April 11, 2017
ناصر جمشید کو پاکستان سپر لیگ کرپشن کیس میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر برطانیہ میں گرفتار بھی کیا گیا تھا— فائل فوٹو: اے ایف پی
ناصر جمشید کو پاکستان سپر لیگ کرپشن کیس میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر برطانیہ میں گرفتار بھی کیا گیا تھا— فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان کرکٹ بورڈ نے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کے ساتھ تعاون نہ کرنے پر معطل کرکٹر ناصر جمشید کو بھی نوٹس آف چارج جاری کردیا جبکہ شاہ زیب حسن کی جانب سے فکسنگ الزامات کے انکار کے بعد ان کا کیس بھی ٹریبونل میں بھجوادیا گیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ اعلامیے کے مطابق اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث ناصر جمشید کو اینٹی کرپشن کوڈ کی دو شقوں کی خلاف ورزی پر نوٹس آف چارج بھجوایا گیا ہے اور انہیں 14 دن کے اندر اس کا جواب جمع کرانا ہو گا۔

پی سی بی ترجمان کے مطابق اسپاٹ فکسنگ کیس کی تحقیقات میں عدم تعاون پر ناصر جمشید کو چارج شیٹ بھجوادی گئی جبکہ اسپت فکسنگ کیس میں معطل ایک اور کرکٹر شاہ زیب حسن کا کیس بھی ٹریبونل کو بھجوادیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان سپر لیگ میں منظر عام پر آںے والے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے شرجیل خان اور خلاد لطیف کو معطل کردیا تھا اور معاملے کی تحقیقات کیلئے ایک ٹریبونل تشکیل دیا تھا۔

بورڈ کی جانب سے معطل فاسٹ باؤلر محمد عرفان نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ بکیز نے ان سے رابطہ کیا اور انہوں نے اس بارے میں نہ بتا کر بہت بڑی غلطی اور اس جرم کا ارتکاب کرنے پر ان پر ایک سال کیلئے پابندی عائد کرنے کے ساتھ ساتھ 10لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کردیا گیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے اسپٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کو مبینہ طور پر یوسف نامی بکی سے ملوانے والے کرکٹر ناصر جمشید کو بھی معطل کردیا تھا تاہم اوپننگ بلے باز کی جانب سے معاملے کی تحقیقات کیلئے بورڈ سے کسی بھی قسم کا تعاون نہیں کیا جا رہا جس پر بورڈ نے انہیں نوٹس آف چارج جاری کردیا ہے۔

بورڈ کے ذرائع کے مطابق ناصر جمشید کی معطلی جاری رہے گی اور ان پر چھ ماہ سے تاحیات پابندی عائد کیے جانے کا امکان ہے جس کا اعلان جلد معاملے کی تحقیقات کے بعد کیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024