تحریک انصاف چکوال ضمنی انتخابات کے لیے نااہل قرار
اسلا م آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چکوال میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے اہل نہیں رہی۔
الیکشن کمیشن نے وضاحت کی کہ جماعتی انتخابات نہ کرانے کے باعث تحریک انصاف ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کے اہل نہیں رہی۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی پر واضح کیا کہ قانونی احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے تک وہ کسی بھی انتخابات میں حصہ نہیں لے سکے گی۔
اپنے وضاحتی بیان میں الیکشن کمیشن نے کہا ہےکہ تحریک انصاف 23 مارچ تک جماعتی انتخابات کرانے کی پابند تھی، مگر انہوں نے احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا،اس لیے وہ چکوال کے ضمنی الیکشن میں حصہ لینے کے لئے اہل نہیں رہی۔
الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ قانون پر بلا امتیاز عملدرآمد تمام سیاسی جماعتوں پر لاگو ہے، اور اس پر عمل نہ ہونے تک کوئی بھی پارٹی انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتی۔
الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن اپنے آئینی مینڈیٹ کے مطابق ذمہ داریاں بخوبی سرانجام دے رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان پر الیکشن کمیشن کی توہین کا الزام
الیکشن کمیشن نے بتایا کہ الیکٹرانک اور بائیو میٹرک مشین کے استعمال کے حوالے سے اب تک کوئی قانون سازی نہیں ہوئی، جب کہ عام انتخابات کے لئے30 ارب روپے مالیت کی 3 لاکھ الیکٹرونک ووٹنگ مشینیں درکار ہوں گی۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کی جانب سے الیکشن کمیشن پر انتخابی اصلاحات کے الزامات لگائے جاتے رہےہیں۔
ارکان اسمبلی کے اثاثوں کی جانچ پڑتال
الیکشن کمیشن نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ قومی اسمبلی کے 320 ارکان کے اثاثوں کی جانچ پڑتال مکمل کر لی گئی،جب کہ ابہام کی بنیاد پر 78 ارکان قومی اسمبلی کو نوٹس جاری کئے گئے۔
الیکشن کمیشن نے بتایا کہ کسی بھی رکن پارلیمنٹ کو اثاثوں کی چھان بین میں استثنیٰ حاصل نہیں، چند ارکان قومی اسمبلی کی وضاحت کا تاحال انتظار ہے، کئی ممبران نے اپنی وضاحت پیش کردی۔
مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن کے دفاتر میں سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی
ضابطہ اخلاق پر سیاستدانوں کو نوٹسز جاری
الیکشن کمیشن کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان،حمزہ شہباز اور مولانا فضل الرحٰمن سمیت 30 افراد کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کے نوٹسز جاری کئے گئے۔
بیان میں بتایا گیا کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں پر وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق ،عابد شیر علی اوراکرم درانی سمیت 5 اہم شخصیات کو طلب بھی کیا گیا۔