• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

مصباح الحق کابین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان

شائع April 6, 2017
مصباح الحق نے 2012 میں ٹی ٹوئنٹی اور ورلڈ کپ 2015 کے بعد ون ڈے سے کنارہ کش  ہوئے تھے— فوٹو: ڈان نیوز
مصباح الحق نے 2012 میں ٹی ٹوئنٹی اور ورلڈ کپ 2015 کے بعد ون ڈے سے کنارہ کش ہوئے تھے— فوٹو: ڈان نیوز

لاہور: پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔

قذافی اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصباح الحق کا کہنا تھا کہ ویسٹ انڈیز میں میری آخری سیریز ہوگی ، سرفراز احمد نائب کپتان ہے، اسے سپورٹ کرنا چاہیے۔

مصباح الحق نے مزید کہا کہ کچھ عرصہ ڈومیسٹک کرکٹ کھیلتا رہوں گا۔

اپنے مستقبل کے حوالے سے مصباح الحق نے کہا کہ کوچنگ کے بارے میں کچھ سوچا نہیں، جہاں تعاون ہوسکا کروں گا، کرکٹ چھوڑنے کے بعد ہی مستقبل کا فیصلہ کرسکوں گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ کرکٹ سے جو کچھ حاصل کیا اس سے مطمئن ہوں، ٹیسٹ کرکٹ میں نمبر ون بننا یادگار لمحہ تھا۔

کرکٹ کے لیے اپنے جذبے کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ کے لیے ہمیشہ اچھا کرنے کا سوچا۔

گزشتہ خراب کارکردگی پر انہوں نے بتایا کہ آخری 6 ٹیسٹ میں صلاحیت کے مطابق نہ کھیل سکے تاہم6 ، 7 سال میں ٹیم نے عمدہ کارکردگی دکھائی۔

مصباح الحق نے 2012 میں ٹی ٹوئنٹی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا جبکہ ورلڈ کپ 2015 کے بعد وہ ون ڈے سے کنارہ کش ہو گئے۔

واضح رہے کہ رواں برس کے شروع میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے آسٹریلیا کے دورے کے بعد مصباح الحق کے ریٹائرمنٹ کے اعلان کی قیاس آرائیاں کی جا رہی تھی تاہم پاکستانی ٹیم کو اس سیریز 0-3 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس کے بعد مصباح کے ریٹائمنٹ کے اعلان کا موخر کرنے کی اطلاعات سامنے آئیں۔

گزشتہ روز پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین شہریار خان نے اعلان کیا تھا کہ ویسٹ انڈیز کا دورہ ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کے کیریئر کی آخری سیریز ہو گی، تاہم انہوں نے واضح کیا تھا کہ انہوں نے اس معاملے پر مصباح سے گفتگو نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیں : دورہ ویسٹ انڈیز مصباح کی آخری سیریز، شہریار

اس پر کپتان مصباح الحق نے بتایا کہ کرکٹ بورڈ نے اس حوالے سے ان سے کچھ نہیں کہا، ریٹائرمنٹ کا فیصلہ میرا اپنا ہے، بورڈ کا کوئی دباو نہیں،بلکہ ریٹائرمنٹ میرا اپنا فیصلہ ہے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ انگلینڈ کی سیریزکے بعد ریٹائر ہو رہا تھا مگر کچھ چیزوں کی وجہ سے رک گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اعتماد کرنے پر بورڈ کا شکریہ ادا کرتا ہوں، خراب سیریزکے باوجود بورڈ نے کہا کہ ریٹائرمنٹ کا فیصلہ خود کریں۔

بین الاقوامی کرکٹ کو الوداع کہنے پر انہوں نے بتایا کہ کوشش کروں گا کریئر اچھے انداز میں ختم کروں، منفی چیزوں سے نکل کر مثبت چیزیں کی طرف دیکھنا ہوگا۔

واضح رہے کہ کپتان مصباح الحق نے محدود اوورز کی ٹیموں کے کپتان سرفراز احمد کو اپنا جانشین قرار دیتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ سرفراز اچھی کپتانی کر رہا ہے اور ہم سب کو اس پر اعتماد کرنے کی ضرورت ہے۔

ویسٹ انڈیز کے دورے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ویسٹ انڈیز کے لیے منتخب ہونے والی ٹیم متوازن ہے، ویسٹ انڈیز میں بیٹسمینوں کو رنز کرنا ہوں گے، یاسر شاہ کے پاس فارم میں واپسی کا بھرپور موقع ہوگا

انہوں نے کہا کہ سلیکشن سے متعلق سوال کا جواب سلیکشن کمیٹی دے سکتی ہے، ٹیسٹ ٹیم میں تبدیلیاں آخری 6 ٹیسٹ کی پرفارمنس دیکھ کر کی گئیں۔

مصباح الحق نے 72 ٹیسٹ میچوں میں 36 نصف سنچریوں اور 10 سنچریوں کی مدد سے 4 ہزار 951 رنز بنائے ہیں جبکہ 162 ایک روزہ میچوں میں انہوں نے 42 نصف سنچریوں کی بدولت 5 ہزار 122 رنز بنائے۔

مصباح نے اپنے ٹی ٹوئنٹی کریئر کے دوران 39 میچ کھیلے جن میں انہوں نے 788 رنز بنائے۔

خیال رہے کہ پاکستان کی ٹیم حالیہ دنوں میں ویسٹ انڈیز کے دورے پر ہے، جہاں وہ ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیل چکی ہے جبکہ ون ڈے اور ٹیسٹ سیریز ابھی باقی ہے۔

واضح رہے کہ مصباح الحق کو یہ منفرد اعزاز بھی حاصل ہے کہ وہ پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے واحد کپتان ہیں جنہوں نے 50 ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی قیادت کی، نومبر 2016 میں نیوزی لینڈ کے خلاف کرائسٹ چرچ میں کھیلا گیا ٹیسٹ میچ مصباح الحق کا بطور کپتان 50 واں ٹیسٹ تھا، اس طرح وہ 50 ٹیسٹ میچوں میں کپتانی کرنے والے پاکستان کے پہلے کپتان بنے۔

یاد رہے کہ ایک روز قبل ہی پاکستان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز بلے باز یونس خان کے ساتھ ساتھ ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کو سال 2017 کے وزڈن کرکٹرز میں شامل کرلیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : مصباح، یونس خان وزڈن کرکٹرز 2017 کا حصہ

یونس خان کی جانب سے 2016 میں دورہ انگلینڈ میں بہترین کارکردگی کے باعث پاکستان ٹیم نے سیریز کو 2-2 سے برابر کی تھی، جس کے بعد قومی ٹیم پہلی مرتبہ آئی سی سی کی درجہ بندی میں پہلی پوزیشن پر آگئی تھی۔

مصباح الحق کی قیادت میں پاکستان نے ٹیسٹ کی نمبرایک ٹیم بننے کا اعزازحاصل کیا تھا۔

تبصرے (2) بند ہیں

kaleem Apr 06, 2017 12:32pm
Great Misbah... We love you
Murad Quasim Apr 06, 2017 02:33pm
Pak cricket will always miss Misbah. Big shoes to fill for Sarfraz... Hope our team keep getting talented bats like Misbah...

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024