• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am

سانگھڑ: ایک ماہ میں 'غیرت کے نام پر قتل' کا تیسرا واقعہ

شائع April 5, 2017

صوبہ سندھ کے ضلع سانگھڑ میں ایک ماہ کے دوران مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کے تین واقعات سامنے آگئے۔

سانگھڑ میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کا تازہ ترین واقعہ بدھ کے روز پیش آیا جب 32 سالہ خاتون کو شوہر نے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔

رپورٹس کے مطابق شوہر کو مبینہ طور پر اپنی بیوی کے 'کردار پر شک' تھا۔

پولیس نے واقعے کے بعد ملزم کو گرفتار کرلیا جبکہ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم نے جرم کا اعتراف کرلیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں 'غیرت' کے نام پر سات سال میں تین ہزار قتل

پوسٹ مارٹم کے بعد لاش کو ورثاء کے حوالے کردیا گیا جبکہ آخری اطلاعات تک پولیس نے واقعے کی ایف آئی آر درج نہیں کی تھی۔

خیال رہے کہ اس سے قبل 3 مارچ کو بھی سندھ کے ضلع سانگھڑ میں ایک 21 سالہ شادی شدہ خاتون کو مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کردیا گیا تھا۔

شہداد پور پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او ریاض احمد بھٹو نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ واقعہ شہداد پور پولیس اسٹیشن کی حدود میں واقع گاؤں طالب چانڈیو میں پیش آیا، جہاں ایک بچے کی ماں 21 سالہ خاتون کو اس کے شوہر صدام حسین اور اس کے کزن علی داد نے مبینہ طور پر قتل کیا۔

مزید پڑھیں: شانگلہ : غیرت کے نام پر حاملہ خاتون قتل

ایس ایچ او نے دعویٰ کیا تھا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق صدام حسین کو شبہ تھا کہ اس کی بیوی کے گاؤں میں کسی سے تعلقات ہیں، جس کی ایماء پر علی داد نے خاتون پر فائرنگ کی۔

علاوہ ازیں 10 مارچ کو بھی سندھ کے ضلع سانگھڑ کے ٹنڈو آدم ٹاؤن کے قریب شوہر نے 6 بچوں کی ماں کو مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کردیا تھا۔

ٹنڈو آدم کے بی سیکشن پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او محمد اسلم بِلو نے بتایا تھا کہ’ملزم گل حسین ملوکانی نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اس نے اپنی بیوی کو بدچلنی کے شبے میں قتل کیا اور دعویٰ کیا کہ اس نے اپنی بیوی کو گاؤں کے کسی دوسرے مرد کے ساتھ نامناسب حالت میں دیکھا تھا۔‘

خیال رہے کہ پاکستان میں ہر سال عزت اور غیرت کے نام پر ایک ہزار سے زائد خواتین کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور ایسا اکثر خاندان کے افراد کی جانب سے ہوتا ہے۔

عورت فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری ہونے والی سالانہ رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا تھا کہ 2016 میں خواتین کے خلاف تشدد کے تقریباً 7،852 کیسز ریکارڈ کیے گئے۔

گذشتہ برس جولائی میں ہی فیس بک ویڈیوز کے ذریعے شہرت حاصل کرنے والی ماڈل قندیل بلوچ کو بھی ان کے بھائی نے 'غیرت کے نام پر قتل' کردیا تھا۔

رواں برس بھی پاکستان کے مختلف شہروں میں غیرت کے نام پر قتل کے متعدد واقعات پیش آچکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024