بلوچستان: فائرنگ سے 4 مزدور جاں بحق
کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع خاران میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 مزدور جاں بحق ہوگئے۔
لیویز ذرائع کے مطابق مزدرو ضلع خاران میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے تحت ایک سڑک کی تعمیر میں مصروف تھے کہ نامعلوم افراد نے ان پر فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔
دوسری جانب واقعے کے بعد ملزمان جائے وقوع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
لیویز نے واقعے کو ٹارگٹ کلنگ کا ایک واقعہ قرار دیا ہے۔
واقعے میں جاں بحق ہونے والے تمام افراد کا تعلق سندھ سے تھا، جن کی لاشوں کو خاران کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
مزید پڑھیں: ڈیرہ مراد جمالی میں فائرنگ، سوتے ہوئے تین مزدور ہلاک
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور لیویز اہلکار جائے وقوع پر پہنچے اور شواہد جمع کرکے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔
واقعے کی ذمہ داری تاحال کسی کی جانب سے قبول نہیں کی گئی۔
صوبہ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے جو فرقہ وارانہ کشیدگی اور شدت پسندوں کی سرگرمیوں کا شکار ہے۔
یہاں مختلف تعمیراتی کاموں میں مصروف مزدوروں، سرکاری افسران اور حکومتی عہدیداروں کے اغوا اور قتل کے واقعات سامنے آتے رہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: پسنی میں فائرنگ سے چھ مزدور ہلاک
واضح رہے کہ بلوچستان میں متعدد کالعدم گروپ اور علیحدگی پسند بلوچ تنظیمیں بھی مسلح کارروائیوں میں مصروف ہیں، ان کارروائیوں میں عام شہریوں سمیت سیکڑوں لیویز، ایف سی اور پولیس اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔
صوبے کی انتظامیہ نے ان دہشت گرد گروپوں کے خلاف آپریشنز اور کارروائیوں کا آغاز کررکھا ہے جس کے نتیجے میں سیکڑوں کی تعداد میں دہشت گردوں کو ہلاک اور گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا جاچکا ہے۔
یہ بھی یاد رہے کہ صوبائی انتظامیہ نے متعدد مرتبہ اس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں کے پیچھے ہندوستان کی خفیہ ایجنسی 'را' ملوث ہے۔