• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

باغ ابن قاسم کا معاملہ سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج

شائع April 2, 2017

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے صوبائی حکومت کی جانب سے کراچی کے مشہور پارک باغ ابن قاسم کو رئیل اسٹیٹ کے ٹائیکون بحریہ ٹاؤن کے ملک ریاض حسین کے حوالے کرنے کو عدالت میں چیلنج کردیا ہے جس کے بعد معاملہ مزید پیچدگی اختیار کرگیا ہے۔

پی ٹی آئی کے رہنما عمران اسماعیل نے صوبائی حکومت کے باغ ابن قاسم کے حوالے سے فیصلے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں قانونی پٹیشن دائر کی ہے اور عدالت سے استدعا کی ہے کہ صوبائی حکومت کے ایک نجی پراپرٹی ڈیولپر کو پارک کی حوالگی کے معاہدے کو واپس کروا یا جائے۔

پی ٹی آئی کی پٹیشن میں چیف سیکرٹری، مقامی حکومت کے سیکرٹری، میئر کراچی، میونسپل کمشنر، بورڈ آف ریونیو اور بحریہ ٹاؤن کو فریق بنا یا گیا ہے۔

پی ٹی آئی کے رہنما کا کہنا ہے کہ 130 ایکڑ سے زیادہ رقبے پر مشتمل باغ میں سالانہ ایک کروڑ لوگ آتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘پارک میں کیچھوے کا تالاب، سبزہ، خوبصورتی، ڈائناسارس کے خاکے اور سیٹھ جہانگیر کوٹھاری کی جانب سے شہر کو عطیہ کی گئی زمین پر قائم جہانگیر کوٹھاری پیریڈ ورثہ سے منسلک ہونے پر شہریوں کی ایک بڑی تعداد یہاں کا رخ کرتی ہے۔

مدعی نے اپنی پٹیشن میں کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے 30 مارچ کو پارک کی خوبصورتی کے لیے اس کو 10 سال کے لیے بحریہ ٹاون کے حوالے کرنے کا نوٹی فیکیشن جاری کر دیا ہے۔

مزید پڑھیں:کراچی کا باغ ابنِ قاسم بحریہ ٹاؤن کے حوالے

ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ عوام کے فنڈز کو بچانے کے لیے کیا گیا ہے لیکن یہ فائدہ مند ہونے کے بجائے قیمتی اراضی پر قبضے کے لیے راہ ہموار کرے گا۔

عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ پارک 60 منزلہ بحریہ آئی کون ٹاور پراجیکٹ کے قریب ہے اس لیے پارک تجارتی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے جبکہ اطلاعات یہ بھی ہیں کہ پارک کا کچھ حصہ کمپنی اپنی تجارتی سرگرمیوں کے لیے بھی استعمال کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: باغ ابن قاسم کی حوالگی:بحریہ ٹاؤن کا کمرشل فائدہ نہیں،ملک ریاض

پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ صوبائی حکام نے فرم کے ساتھ معاہدے سے قبل بولی دیے بغیر قانونی معاملات کو پس پشت ڈال دیا ہے اس لیے پارک کے حوالے سے جاری ہونے والا نوٹیفیکیشن اور معاہدے غیرقانونی ہے اور قانون کی نظر میں اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے اس لیے منسوخ کیا جائے۔

مدعی نے عدالت سے استدعا کی کہ صوبائی حکومت کے نجی فرم کے ساتھ معاہدے کو غیرقانونی قرار دے اور اس حوالے سے حکام کو ہدایت کرے کہ وہ اس نوٹی فیکیشن کو واپس لے لیں۔

یہ خبر 2 اپریل 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Apr 02, 2017 06:29pm
السلام علیکم: جہانگیر کوٹھاری پریڈ کا تقریباً آدھا حصہ بحریہ ٹاؤن کی بلڈنگ کے لیے بنائے گئے انڈر پاس کی وجہ سے توڑ دیا گیا ہے جبکہ ایکوریم کے ارد گرد بھی ملبہ موجود ہے۔ خیرخواہ

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024