غیرقانونی بھرتیاں:سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کےوارنٹ گرفتاری
لاہور: احتساب عدالت نے گجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی (گیپکو) میں غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق کیس میں پیش نہ ہونے پر سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔
احتساب عدالت میں گیپکو میں غیر قانونی تقرریوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
سماعت کے موقع پر راجہ پرویز اشرف کی عدم حاضری پر عدالت نے سابق وزیراعظم کے وکیل پر برہمی کا اظہار کیا۔
راجہ پرویز اشرف کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سابق وزیراعظم اپنی اہلیہ کے علاج کے لیے بیرون ملک ہیں۔
جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ 'گزشتہ سماعت پر آخری موقع دیا تھا، آپ نے عدلیہ کا مذاق بنا رکھا ہے'۔
مزید پڑھیں: راجہ پرویز اشرف کیخلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ
راجہ پرویز اشرف کے وکیل نے دلائل دیئے کہ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کا ہمیشہ عدالتی ٹرائل کیا گیا ہے، جبکہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف اور مسلم لیگ (ن) کو ہمیشہ ریلیف ملتا رہا ہے۔
جس پر عدالت نے راجہ پرویز اشرف کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے جو درخواست عدالت میں دی ہے، اس پر بحث کریں۔
نیب حکام نے عدالت کو آگاہ کیا کہ گیپکو میں غیر قانونی تقررریوں سے متعلق تحقیقات کے دوران راجہ پرویز اشرف کو طلبی کے نوٹسز بھجوائے مگر وہ پیش نہ ہوئے.
یہ بھی پڑھیں: راجہ پرویز اشرف کو توہین عدالت کا نوٹس جاری
واضح رہے کہ نیب کی جانب سے دائر کیے گئے ریفرنس کے مطابق راجہ پرویز اشرف نے ایسے افراد کو نوکریاں فراہم کیں، جنھوں نے درخواستیں ہی نہیں دی تھیں، جبکہ میرٹ کی دھجیاں بکھیر کر نااہل افراد کو سیاسی طور پر نواز کر پالیسی کے خلاف نوکری دی گئی اور اس سلسلے میں تحریری امتحان اور ڈومیسائل کی پالیسی کی بھی خلاف ورزی کی گئی۔
نیب ریفرنس میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور سابق ایم ڈی پیپکو طاہر بشارت چیمہ کو نامزد کیا گیا.
دوسری جانب سابق سیکریٹری وزارت پانی و بجلی شاہد رفیع، سابق ڈائریکٹرز بورڈ آف گورنرز محمد سلیم عارف، ملک محمد رضی عباس، وزیر علی، سابق سی ای او محمد ابراہیم مجوکہ اور سابق ڈائریکٹر ایچ آر حشمت علی کاظمی بھی کرپشن ریفرنس میں ملزمان ہیں۔
دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 19 اپریل تک کے لیے ملتوی کردی۔