• KHI: Maghrib 6:49pm Isha 8:06pm
  • LHR: Maghrib 6:23pm Isha 7:45pm
  • ISB: Maghrib 6:29pm Isha 7:54pm
  • KHI: Maghrib 6:49pm Isha 8:06pm
  • LHR: Maghrib 6:23pm Isha 7:45pm
  • ISB: Maghrib 6:29pm Isha 7:54pm

پنجاب یونیورسٹی میں سیاسی،مذہبی شخصیات کےداخلے پر پابندی

شائع March 29, 2017

لاہور: پنجاب یونیورسٹی میں گذشتہ ہفتے طلبہ کے مابین ہونے والے تصادم کے بعد انتظامیہ نے سیاسی، مذہبی اور سماجی شخصیات کے جامعہ میں داخلے پر پابندی عائد کر دی۔

یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے جاری کیے گئے ضابطہ اخلاق کا عکس—۔فوٹو/ سیف اللہ چیمہ
یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے جاری کیے گئے ضابطہ اخلاق کا عکس—۔فوٹو/ سیف اللہ چیمہ

پنجاب یونیورسٹی طلبہ تصادم کیس میں یونیورسٹی انتظامیہ نے ابتدائی رپورٹ اور سفارشات پر مبنی ضابطہ اخلاق جاری کردیا۔

ضابطہ اخلاق کے مطابق داخلے کے وقت والدین بچے کی سیاسی یا لسانی سرگرمیوں میں ملوث نہ ہونے کا حلفیہ بیان جمع کروائیں گے۔

یونیورسٹی انتظامیہ نے ادارے کی حدود میں ہر قسم کے طلبہ فنکشن پر بھی پابندی کا فیصلہ کرلیا۔

انتظامیہ کے مطابق یونیورسٹی میں طلبہ کی جانب سے ہر قسم کے نعروں پر بھی پابندی ہو گی۔

جبکہ یونیورسٹی ہاسٹلز میں طلبہ کے مہمانوں کے داخلہ پر بھی پابندی عائد ہوگی۔

ضابطہ اخلاق کے مطابق تمام شعبہ جات کے سربراہان سیاسی اور لسانی معاملات میں ملوث طلبہ کی فہرست یونیورسٹی انتظامیہ کو مہیا کریں گے۔

مزید پڑھیں: پنجاب یونیورسٹی: طلبہ تنظیموں میں تصادم

یاد رہے کہ رواں ماہ 21 مارچ کو پنجاب یونیورسٹی میں اسلامی جمیعت طلبہ (آئی جے ٹی) اور پختون طلبہ کے درمیان اُس وقت تصادم ہوا تھا جب مبینہ طور پر آئی جے ٹی نے پختون کلچر ڈانس پر دھاوا بول دیا تھا جس کے نتیجے میں 7 طلبہ زخمی ہوگئے تھے جبکہ مشتعل ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری کو طلب کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب یونیورسٹی میں 4 دن بعد کلاسوں کا آغاز

طلبہ میں تصادم کے ایک روز بعد پنجاب پولیس نے یونیورسٹی کے نامعلوم طلبہ کے خلاف کیمپس میں تشدد کے حوالے سے ایک مقدمہ درج کیا تھا۔

ایف آئی آر کے مطابق ڈنڈوں اور لاٹھیوں سے لیس 150 سے 200 کے قریب طلبہ آپس میں متصادم اور نعرے بازی کر رہے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 31 مارچ 2025
کارٹون : 30 مارچ 2025