برطانوی پولیس کے پاس ضبط ایم کیو ایم کی رقوم کی واپسی
لندن: برطانوی پولیس کی جانب سے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)، بانی ایم کیو ایم الطاف حسین اور کراچی کی کاروباری شخصیت سرفراز مرچنٹ کے ضبط شدہ 5 لاکھ پاؤنڈز کی واپسی کا عمل جاری ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ رقم برطانیہ کی میٹروپولیٹن پولیس کے نیشنل ٹیرارسٹ فنانس انویسٹی گیشن یونٹ کی جانب سے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں ضبط کی گئی تھی۔
تاہم گذشتہ سال کراؤن پراسیکیوشن سروس کی جانب سے ٹرائل کو مزید آگے بڑھانے کے لیے درکار شواہد ناکافی ہونے کی بنا پر ان افراد کے خلاف جاری تحقیقات کو روک دیا گیا تھا۔
24 ہزار برطانوی پاؤنڈز بینک میں منتقل کیے جانے کے بعد منگل (21 مارچ) کو سرفراز مرچنٹ کو تقریباً 5 ہزار پاؤنڈز کی رقم پاکستانی کرنسی اور درہم کی صورت لوٹائی گئی۔
یہ رقم دو سادہ لباس پولیس اہلکاروں نے مغربی لندن میں پارک کی گئی 60 ہزار پاؤنڈز مالیت کی رینج روور میں بیٹھے سرفراز مرچنٹ کو دی۔
اپنی رقم واپس حاصل کرنے کے بعد سرفراز مرچنٹ کا کہنا تھا کہ 'یہ ایک کامیابی ہے، میری دولت قانونی تھی'۔
2010 میں ایم کیو ایم رہنما عمران فاروق کے قتل کی تحقیقات کے دوران برطانوی پولیس نے لندن میں سرفراز مرچنٹ کے اپارٹمنٹ سے 29 ہزار پاؤنڈز، لندن میں ایم کیو ایم کے دفاتر سے 1 لاکھ 67 ہزار 525 پاؤنڈز، جبکہ الطاف حسین کے گھر سے 2 لاکھ 89 ہزار 785 برطانوی پاؤنڈز برآمد کیے تھے جنہیں ضبط کرلیا گیا تھا۔
تاہم اب یہ تمام فنڈز واپس کیے جانے کا عمل جاری ہے۔
بینک دستاویزات سے سامنے آنے والی معلومات کے مطابق سرفراز مرچنٹ نے ایم کیو ایم کے اکاؤنٹس میں بھاری رقوم منتقل کیں۔
سرفراز مرچنٹ کا پولیس کو بتانا تھا کہ یہ دولت ان کی اپنی ہے اور انہوں نے اپنی مرضی سے ایم کیو ایم کو فراہم کی ہے۔
برطانوی پولیس کی جانب سے رقوم کی واپسی کا معاملہ خاصا حیران کن ہے، کیونکہ پولیس ذرائع بتاتے رہے تھے کہ ایم کیو ایم کے دفاتر سے برآمد کی جانے والی رقم واپس نہیں کی جائے گی۔