• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

حج کرپشن کیس: سابق وزیر حامد سعید کاظمی باعزت بری

شائع March 20, 2017

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور حامد سعید کاظمی کو حج کرپشن کیس میں باعزت بری کردیا۔

دوسری جانب سابق ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) حج راؤ شکیل اور سابق جوائنٹ سیکریٹری راجہ آفتاب کو بھی مقدمے سے بری کردیا گیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے مذکورہ کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے بعد عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے سابق وفاقی وزیر مذہبی امور حامد سعید کاظمی کو بری کردیا جبکہ راؤ شکیل اور جوائنٹ سیکرٹری راجہ آفتاب کی اپیلیں بھی منظور کرتے ہوئے انھیں بری کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔

مزید پڑھیں: حج کرپشن کیس:سابق وفاقی وزیر کو 16 سال قید

حامد سعید کاظمی، راؤ شکیل اور راجہ آفتاب پر سال 2010 میں حج انتظامات میں خورد برد، کرپشن اور قومی خزانے کو اربوں روپے نقصان پہنچانے کے الزامات تھے، جس کا مقدمہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں درج تھا۔

حج اسکینڈل سامنے آنے کے بعد اُس وقت کے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے حامد سعید کاظمی اور حکمراں اتحاد میں شامل جمعیت علمائے اسلام (ف) سے تعلق رکھنے والے سابق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی اعظم سواتی کو اُن کے عہدوں سے ہٹا دیا تھا۔

حامد سعید کاظمی پر بدعنوانی کے الزام میں 30 مئی 2012 کو فرد جرم عائد کی گئی تھی تاہم وہ اپنی بے گناہی پر اصرار کرتے رہے۔

یہ بھی پڑھیں: حج کرپشن کیس: حامد کاظمی کی درخواست ضمانت مسترد

تاہم بعدازاں جون 2016 میں اسلام آباد کے اسپیشل جج سینٹرل ملک نذیر احمد نے حج کرپشن کیس میں جرم ثابت ہونے پر سابق وفاقی وزیر مذہبی امور حامد سعید کاظمی کو 16 سال قید کی سزا سنادی تھی۔

کرپشن کیس میں سابق جوائنٹ سیکریٹری مذہبی امور راجہ آفتاب کو بھی 16 سال قید کی سزا سنائی گئی، جبکہ ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) حج راؤ شکیل کو 40 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

ماتحت عدالت نے تینوں ملزمان کو 15 ، 15 کروڑ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی تھی۔

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Mar 20, 2017 06:22pm
السلام علیکم: کیا مجھے کوئی یہ بتا سکتا ہے کہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کون کرے گا، مطلب حکومت، ایف آئی اے، وزارت داخلہ، چوہدری نثار یا نیب۔ کیوں کہ مجھے قانونی پہلوؤں کی زیادہ سمجھ نہیں۔ شکریہ۔ خیرخواہ

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024