• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am

عمر اکمل کو بھول جانا چاہیے:محمد زاہد

شائع March 19, 2017
عمراکمل کو ناقص فٹنس پر قومی ٹیم سے باہر کیا گیا ہے—فائل/فوٹو: اے ایف پی
عمراکمل کو ناقص فٹنس پر قومی ٹیم سے باہر کیا گیا ہے—فائل/فوٹو: اے ایف پی

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ باؤلر محمد زاہد نے قومی ٹیم کے بلے باز عمر اکمل پر وقت ضائع کیے بغیر کسی مستحق کھلاڑی کو موقع دینے کا مشورہ دیا ہے۔

پاک پیشن کو دیے گئے ایک انٹرویو میں محمد زاہد کا کہنا تھا کہ 'یہ واضح ہے کہ عمراکمل کوئی ایسا کھلاڑی نہیں کہ جس کا ہم متبادل نہ لا سکیں'۔

سابق فاسٹ باؤلر کا کہنا تھا کہ 'وہ کوئی اہم کھلاڑی نہیں ہے اور کئی برسوں سے ٹیم میں ہیں اس لیے ہمیں اس کے متبادل کے طور پر ضرور غور کرنا ہوگا'۔

عمر اکمل کے رویے پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ 'وہ حال ہی میں فٹنس اور اس سے قبل ڈسپلن مسائل کے باعث ٹیم سے باہر ہوئے تھے'۔

خیال رہے کہ عمر اکمل کو ناقص فٹنس کی بنیاد پر ویسٹ انڈیز کے خلاف دورے کے لیے پاکستانی ٹیم میں منتخب نہیں کیا گیا ہے تاہم انھوں نے ڈومیسٹک میچ میں بہترین فارم کا مظاہرہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: مصباح کا اسپاٹ فکسرز پر تاحیات پابندی کا مطالبہ

محمد زاہد نے عمراکمل کے رویے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'مجھے نظر نہیں آتا کہ کسی صورت ان کے رویے اور صورت حال میں بہتری ہوسکتی ہے تو پھر ہم وقت کیوں ضائع کررہے ہیں'۔

دراز قامت سابق فاسٹ باؤلر نے نوجوان بلے باز کو ٹیم سے باہر کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 'ہمیں ان کو بھول جانا چاہیے اور آگے بڑھ کر ان کی جگہ دوسرے مستحق کھلاڑی کو اس کی ذمہ داری دے دینی چاہیے'۔

خیال رہے کہ عمر اکمل اور احمد شہزاد کو گزشتہ سال ڈسپلن مسائل کے باعث ٹیم سے باہر کیا گیا تھا تاہم عمراکمل کو کچھ عرصے بعد واپس ٹیم میں منتخب کیا گیا تھا اور احمد شہزاد بدستور ٹیم سے باہر تھے۔

زاہد نے کہا کہ 'حقیقت یہ کہ اگر کسی کو بھی کئی مواقع دیے جائیں تو عمر اکمل کا مقابلہ کرسکتا ہے اس لیے مجھے تو کوئی وجہ نظر نہیں آتی کہ کیوں ہم اس پر انحصار کررہے ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں:انگلش بورڈ کے سربراہ کی عمران خان کے بیان پر تنقید

5 ٹیسٹ اور 11 ایک روزہ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے محمد زاہد نے کہا کہ عمر اکمل کا عمومی رویہ ایسا نہیں ہے جس کی پاکستان کو ضرورت ہے۔

دوسری جانب پاکستان کرکٹ ٹیم کو ورلڈکپ میں براہ راست رسائی کے لیے دورہ ویسٹ انڈیز اہمیت کا حامل ہے جہاں کامیابی کی صورت میں کوالیفائینگ مرحلے میں کھیلنے کی نوبت نہیں آنے کے قومی امکانات ہیں۔

مزید پڑھیں:ٹی ٹوئنٹی سیریز کیلئے ویسٹ انڈین ٹیم کااعلان

قومی ٹیم میں عمراکمل کے ساتھ ڈسپلن مسائل کے باعث ٹیم سے باہر ہونے والے احمد شہزاد کی واپسی ہوئی ہے جبکہ کامران اکمل کو پی ایس ایل اور ڈومیسٹک کرکٹ میں بہترین کارکردگی کارکردگی پر ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی ٹوئنٹی اور ایک روزہ سیریز کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔

ویسٹ انڈیز اور پاکستان کے درمیان اس سیریز کا آغاز ٹی ٹوئنٹی میچوں سے ہوگا، چار میچوں کی سیریز کا پہلا میچ 26 مارچ کو کھیلا جائے گا جبکہ آخری ٹی ٹوئنٹی 2 اپریل کو کھیلا جائے گا۔

ٹی ٹوئنٹی سیریز کے بعد 3 ایک روزہ اور 3 ٹیسٹ میچ بھی کھیلے جائیں گے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Em Moosa Mar 19, 2017 10:30pm
Zahid is right. The guy should be out long time ago but there is one cricket commentator who continuously praises him even he takes a catch or fields a shot. What is that commentator's relation with Akmal brothers? Not known!!!!

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024