• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

اسپاٹ فکسنگ: شاہ زیب حسن بھی عارضی طور پر معطل

شائع March 17, 2017

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے اینٹی کرپشن یونٹ نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں اسپاٹ فکسنگ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر اوپنر شاہ زیب حسن کو بھی چارج شیٹ جاری کردی ہے۔

دوسری جانب پی سی بی نے شاہ زیب حسن کو ہر طرز کی کرکٹ کھیلنے سے بھی عبور طور پر معطل کردیا۔

پی سی بی کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق شاہ زیب حسن نے لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں پی سی بی ہیڈکواٹرز میں اینٹی کرپشن یونٹ سے ملاقات کی، جہاں انھیں چارج شیٹ تھما دی گئی، جس کا جواب انھیں 14 روز میں داخل کرانا ہوگا۔

چارج شیٹ میں شاہ زیب حسن پر الزام عائد کیا گیا کہ انھوں نے بکیز کے بارے میں انتظامیہ کو تاخیر سے آگاہ کیا۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ: شاہ زیب سے دوبارہ انکوائری

واضح رہے کہ پی سی بی کا اینٹی کرپشن یونٹ پہلے ہی 3 کھلاڑیوں شرجیل خان، خالد لطیف اور فاسٹ باؤلر محمد عرفان کو پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کی انکوائری کے دوران نوٹس آف چارج جاری کرچکا ہے۔

جن کھلاڑیوں کو چارج شیٹ جاری کی گئی ہے، وہ تحقیقات مکمل ہونے تک معطل تصور کیے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث ہونے پر جس طرح فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نےشرجیل، خالد اور محمد عرفان کو طلب کیا ہے تو امکان یہی ہے کہ اب شاہ زیب کو بھی ان تینوں کے ساتھ ایف آئی اے کے سامنے پیش ہونا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں:'ایف آئی اے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کی تحقیقات کرے گی'

یاد رہے کہ گذشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے پاکستان سپر لیگ کے دوران سامنے آنے والے اسپاٹ فکسنگ کے معاملے کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس معاملے کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) مکمل تحقیقات کرے گی۔

چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ اسپاٹ فکسنگ صرف پی سی بی، چند کرکٹرز اور ان کے ذاتی فعل کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ پاکستان کی نیک نامی اور ساکھ کا مسئلہ ہے۔

انھوں نے کہا کہ 'ہم پاکستان کے کرکٹرز کو اتنی زیادہ عزت دیتے ہیں اور ان میں سے چند کھلاڑی بار بار ہماری عزت کو خاک میں ملاتے ہیں'۔

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ 'میں نے ایف آئی اے کو ہدایت کردی ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات جاری رکھیں اور اس معاملے میں کرپشن کے حوالے سے تحقیقات کی جائیں گی'۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024