سندھ اسمبلی میں معلومات تک عوامی رسائی کا بل منظور
کراچی: سندھ اسمبلی میں شفافیت اور اطلاعات تک رسائی کے حق (رائٹ ٹو انفارمیشن) کے بل کو متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا، جس کے تحت کوئی بھی شہری سرکاری اور نجی اداروں سے معلومات حاصل کرنے کا اہل ہوگا۔
اسپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں اسمبلی کی سلیکٹ کمیٹی کی جانب سے سندھ میں شفافیت و معلومات کے حق کے بل برائے 2016 کی رپورٹ اسمبلی میں جمع کرائی گئی۔
کمیٹی کی پیش کردہ رپورٹ کو بل کی صورت میں منظوری کے لیے نثارکھوڑو نے ایوان میں پیش کیا۔

بل کے مطابق عوام کو معلومات فراہم کرنے کے قانون پر عمل کے لیے سندھ انفارمیشن کمیشن تشکیل دیا جائے گا، جو 3 ارکان پر مشتمل ہوگا جن میں سے ایک رکن چیف انفارمیشن کمشنر ہوگا۔
بل کے مطابق عوام تک مطلوبہ معلومات کی فراہمی یقینی بنانے والے اس کمیشن کا سربراہ 20 گریڈ کا افسر ہوگا جبکہ دیگر 2 ارکان میں ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ کا تجربہ کار وکیل اور ایک سول سوسائٹی کا نمائندہ شامل ہوگا۔
بل میں مزید واضح کیا گیا کہ کمیشن کے سربراہ یا کمیشن کے خلاف کسی بھی شکایت کے لیے اسپیکر سندھ اسمبلی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیں گے۔
واضح رہے کہ اس بل کے نفاذ کے بعد کوئی بھی شہری تحریری درخواست دے کر تمام سرکاری و نجی اداروں سے معلومات حاصل کرسکے گا۔
شہریوں کی جانب سے درخواست موصول ہونے کی صورت میں ادارے 15 دن سے ایک ماہ کے اندر اندر مطلوبہ معلومات فراہم کرنے کے پابند ہوں گے جبکہ کمیشن کو معلومات فراہم نہ کرنے کی صورت میں متعلقہ افسر کے خلاف کارروائی کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔
اگر کوئی افسر معلومات فراہم نہیں کرتا تو کمیشن افسر اس پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کرسکتا ہے۔