جنوبی کوریا : سپریم کورٹ نے صدر کو برطرف کردیا
سیول: جنوبی کوریا کی سپریم کورٹ نے کرپشن کیس میں مبینہ طور پر ملوث خاتون صدر پارک گیَن ہے کو اپنے عہدے سے برطرف کردیا۔
خاتون صدر کے خلاف جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ نے مواخذے کی قرار داد منظور کی تھی، جسے عدالت نے درست قرار دیتے ہوئے خاتون صدر کو عہدے سے برطرف کرنے کا حکم جاری کیا۔
خیال رہے کہ خاتون صدر پارک گین ہے پر اپنے اختیارات کے ناجائز استعمال اور پنی سہیلی کے ساتھ مل کر اربوں روپے کی کرپشن کرنے کے االزامات ہیں۔
عدالتی فیصلے پر پارک گین ہے کا فوری طور پر رد عمل سامنے نہیں آسکا۔
خاتون صدر پر الزام تھا کہ اس نے اپنی سہیلی شوئی سون سل کے ذریعے کئی اداروں سے پیسے بٹورے، جب کہ ان پر سہیلی کو سرکاری دستاویزات تک رسائی دینے اور سرکاری اجلاسوں میں اجازت دینے کے بھی الزامات تھے۔
کرپشن اسکینڈل سامنے آنے کے بعد ان کی دوست کو گرفتار کرلیا گیا تھا، جو تاحال جیل میں ہیں، جب کہ صدر کو عہدے سے ہٹاکر نگراں صدر مقرر کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی کوریا: پارلیمنٹ میں صدر کے مواخذے کا بل منظور
خاتون صدر کے خلاف کرپشن کیس کا مواخذہ پارلیمنٹ میں بھیجا گیا تھا، جسے پارلیمنٹ نے گزشتہ برس 10 دسمبر کو کرپشن کے خلاف عالمی دن کے موقع پر منظور کیا تھا۔
پارک گین ہے کے خلاف مواخذے کی تحریک بھاری اکثریت سے منظور ہوئی تھی،ایوان کے 300 ارکان میں سے 234 نے صدر کے خلاف ووٹ ڈالے تھے۔
مواخذے کی منظوری کے بعد پارک گین ہے نے پارلیمنٹ کا فیصلہ قبول کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'میں جنوبی کوریا کی عوام سے معافی مانگتی ہوں جو میری لاپرواہی کی وجہ سے انتشار کا شکار ہوئی'۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے’اے ایف پی‘ کے مطابق جنوبی کوریا کی خاتون چیف جسٹس لی جنگ می نے خاتون صدر کو عہدے سے برطرف کرنے کا حکم جاری کیا۔
مزید پڑھیں: چوئے اسکینڈل: جنوبی کوریا کے وزیراعظم برطرف
جنوبی کوریا کی خاتون چیف جسٹس کی جانب سے خاتون صدر کو ملک کے سب سے بڑے عہدے سے ہٹائے جانے کا فیصلہ خواتین کے عالمی دن کے محض 2 دن بعد آیا پیش ہے، جب کہ صدر کے خلاف کرپشن کا مواخذہ کرپشن کے عالمی دن کے موقع پر منظور کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ اسی کرپشن اسکینڈل کیس میں جنوبی کوریا کی کمپنی سام سنگ کے وائس چیئرمین کے خلاف بھی تحقیقات جاری ہیں۔
سام سنگ کے وائس چیئرمین لی جائے یونگ پرالزام ہے کہ انہوں نے جنوبی کوریا کی معطل خاتون صدر پارک گوین ہے کی دوست کو 3 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رشوت دینے کی پیشکش کی۔
عدالتی فیصلے کے خلاف مظاہرے، 2 افراد ہلاک
سپریم کورٹ کی جانب سےصدر کو برطرف کیےجانے کے احکامات کے بعد پارک گین ہے کے ہزاروں حامی سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے عدالتی فیصلے کے خلاف مظاہرے شروع کردئیے۔
پولیس اور فوج کی جانب سے پارک گین ہے کے مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کے دوران تصادم کے نتیجے میں کم سے کم 2 افراد ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ایسو سی ایٹڈ (اے پی) نے پولیس اور ہسپتال انتظامیہ کے حوالے سے اپنی خبرمیں بتایا کہ پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم میں زخمی ہونے والے 2 افراد ہسپتال میں دم توڑ گئے۔
پولیس اور ہسپتال انتظامیہ نے ہلاک ہونے والے افراد کی مزید تفصیلات بتانے سے انکار کرتے ہوئے بتایا کہ ہلاک ہونے والے ایک شخص کی عمر 70 سال ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کرپشن اسکینڈل کیس: سام سنگ کے وائس چیئرمین کی گرفتاری کا امکان
خبر رساں ایجنسی کے مطابق برطرف کی گئی خاتون صدر کے حامیوں کی جانب سے مظاہروں کے بعد کشیدہ حالات اور ممکنہ طور پر شمالی کوریا کی مداخلت کے پیش نظر جنوبی کوریا کے وزیر دفاع ہان من کو نے فوج کو الرٹ کردیا۔
دوسری جانب جاپان اور امریکہ نے اپنے بیانات میں صدر کی برطرفی کو جنوبی کوریا کا اندرونی معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہےکہ وہ جنوبی کوریا سے تعلقات جاری رکھیں گے۔
جاپانی وزیر خارجہ فومو خیشیدہ نے میڈیا سے مختصر بات کے دوران کہا کہ وہ جنوبی کوریا کی سپریم کورٹ کے فیصلے اور خاتون صدر کو ہٹائے جانے پر بات نہیں کریں گے۔
امریکی وزارت خارجہ کےترجمان مارک ٹونر نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو اندرونی معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکا جنوبی کوریا کے نگران صدر اور وزیر اعظم کے ساتھ تعلقات جاری رکھے گا۔