صوابی میں فوج کا آپریشن، 5 'دہشت گرد' ہلاک
راولپنڈی: خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی میں مبینہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے دوران پاک فوج کے 2 جوان جاں بحق ہوگئے جبکہ 5 دہشت گردوں کو بھی ہلاک کردیا گیا۔
پاک افواج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ملک بھر میں جاری آپریشن 'رد الفساد' کے دوران سیکیورٹی فورسز نے صوابی کے علاقے ملک آباد میں انٹیلی جنس بنیاد پرآپریشن کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران مبینہ دہشت گردوں سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں کیپٹن جنید اور سپاہی امجد جاں بحق ہوگئے جبکہ 5 مبینہ دہشت گردوں کو بھی ہلاک کردیا گیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ہلاک دہشت گردوں میں سے 3 کی شناخت ماجد عرف خالد، کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) صوابی کے کمانڈر یوسف عرف چھوٹا خالد اور جاوید کے نام سے ہوئی، جن میں سے 2 مبینہ طور پر افغان لگتے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گرد تعلیمی اداروں اور عدالتوں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
دوسری جانب آرمی چیف کا کہنا تھا کہ 'ہمارے شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، دہشت گردوں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا اور انھیں اپنے ہر فساد کا حساب دینا ہوگا'۔
مزید پڑھیں:پاک فوج کا ملک بھر میں ’رد الفساد‘ آپریشن کا فیصلہ
یاد رہے کہ گذشتہ ماہ ملک کے مختلف شہروں میں یکے بعد دیگرے ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کے بعد 22 فروری کو پاک فوج نے ملک بھر میں آپریشن ’رد الفساد‘ شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت لاہور میں سیکیورٹی اجلاس میں کیا گیا تھا، جس کا مقصد ملک بھر کو اسلحہ سے پاک کرنا، بارودی مواد کو قبضے میں لینا، ملک بھر میں دہشت گردی کا بلاامتیاز خاتمہ اور سرحدی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:آپریشن ’رد الفساد‘ کا راولپنڈی سے آغاز
22 فروری کے بعد سے اس نئے فوجی آپریشن کے تحت ملک کے مختلف علاقوں میں سیکیورٹی فورسز نے کارروائیاں کرکے متعدد دہشت گردوں کو ہلاک اور گرفتار کیا ہے۔