• KHI: Zuhr 12:32pm Asr 4:14pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:28pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:32pm Asr 4:14pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:28pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:27pm

آئی سی سی کا پاکستان میں ’ورلڈ الیون‘ بھیجنے کا فیصلہ

شائع March 6, 2017
— فوٹو: فائل فوٹو / اے ایف پی
— فوٹو: فائل فوٹو / اے ایف پی

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے رواں سال ستمبر میں ’ورلڈ الیون‘ کو پاکستان بھیجنے کا فیصلہ کرلیا۔

برطانوی اخبار ’دی گارجین‘ کی رپورٹ کے مطابق ورلڈ الیون لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں 4 ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز کھیلے گی۔

میچز کے ذریعے آئی سی سی پاکستان میں سیکیورٹی کا مزید اندازہ لگائے گی جبکہ میچز کے بہترین انعقاد پر پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی راہ ہموار ہوگی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ورلڈ الیون کی غیر ملکی کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم دبئی میں 17 ستمبر کو تشکیل دی جائے گی، لاہور میں ٹی ٹوئنٹی سیریز کے چار میچز 22، 23، 28 اور 29 ستمبر کو کھیلے جائیں گے جبکہ سیکیورٹی کے اسی طرح کے انتظامات کیے جائیں گے جیسے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے فائنل کے لیے کیے گئے تھے۔

اس حوالے سے تفصیلات ابھی سامنے نہیں آئیں کہ ورلڈ الیون میں کون کون کھلاڑی شامل ہوں گے۔

پاکستان سپر لیگ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے بھی ٹوئٹ کے ذریعے کہا کہ ’پی ایس ایل نے پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کے دروازے کھول دیئے ہیں اور آئی سی سی کی ورلڈ الیون ستمبر میں پاکستان میں 4 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گی۔‘

دوسری جانب انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ کے صدر اور آئی سی سی ٹاسک فورس کے سربراہ جائلز کلارک نے بھی پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی حمایت کرتے ہوئے بین الاقوامی ٹیموں پر زور دیا کہ وہ پاکستان کی اس حوالے سے مدد کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد کبھی نہیں جیت سکتے اور پاکستان پر کرکٹ کے دروازے ہرگز بند نہیں کیے جاسکتے، جبکہ پاکستان اب ہوم سیریز ملک سے باہر کھیلنے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ کے گزشتہ روز لاہور میں کھیلے گئے فائنل میں بھی 8 غیر ملکی کھلاڑیوں نے حصہ لیا تھا، جن میں ویسٹ انڈیز کے سابق کپتان ڈیرن سیمی، انگلینڈ کے کرس جارڈن، بنگلہ دیش کے انعام الحق اور زمبابوے کے سین ارون سمیت دیگر کھلاڑی شامل تھے۔

تبصرے (2) بند ہیں

asif Mar 07, 2017 09:50am
keya Pakistan sirf Lahore ha ?
عدنان جداکر Mar 07, 2017 02:34pm
پاکستان میں یا پنجاب میں کراچی اور پشاور بھی پاکستان کا حصہ ہیں شاید ہمارے حکمران یہ پیغام دینا چاہ رہے ہیں کہ صرف پنجاب ہی پرامن ہے

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2024
کارٹون : 23 دسمبر 2024