• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

پشاورزلمی کی ٹیم پی ایس ایل چمپیئن بن گئی

شائع March 5, 2017 اپ ڈیٹ March 6, 2017
پشاورزلمی نے پی ایس ایل کی دوسری ٹرافی اپنے نام کی—فوٹو:اے ایف پی
پشاورزلمی نے پی ایس ایل کی دوسری ٹرافی اپنے نام کی—فوٹو:اے ایف پی
پشاورزلمی نے پی ایس ایل کی دوسری ٹرافی اپنے نام کی—فوٹو:اے ایف پی
پشاورزلمی نے پی ایس ایل کی دوسری ٹرافی اپنے نام کی—فوٹو:اے ایف پی
پشاورزلمی نے پی ایس ایل کی دوسری ٹرافی اپنے نام کی—فوٹو:اے ایف پی
پشاورزلمی نے پی ایس ایل کی دوسری ٹرافی اپنے نام کی—فوٹو:اے ایف پی
پشاورزلمی نے پی ایس ایل کی دوسری ٹرافی اپنے نام کی—فوٹو:اے ایف پی
پشاورزلمی نے پی ایس ایل کی دوسری ٹرافی اپنے نام کی—فوٹو:اے ایف پی

پشاورزلمی نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2017 کے فائنل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 58 رنز سے شکست دے کر دوسری چمپیئن ٹیم بننے کاعزاز حاصل کرلیا۔

پشاورزلمی نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو لیگ کے چمپیئن بننے کے لیے 149 رنز کا ہدف دے دیا تھا۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے ہدف کے تعاقب کے لیے احمد شہزاد کے ساتھ نئے کھلاڑی مورنے وین ویک میدان میں آئے اور پہلے اوور میں ہی مشکل میں دکھائی دیے اور پہلے اوور میں صرف ایک رن بنا سکے۔

محمد اصغر نے دوسرے اوور میں کوئٹہ کے بلے بازوں کو مشکل میں رکھا اور تیسری گیند پر وین ویک رن آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے یوں کوئٹہ کی پہلی وکٹ ایک رن پر گری۔

بنگلہ دیشی کھلاڑی انعام الحق دوسرے نمبر پر بیٹنگ کے لیے اور تیسرے اوور میں حسن علی کی گیند پر کپتان ڈیرن سیمی نے سلپ پر ان کا کیچ گرا کر ایک اچھا موقع دے دیا لیکن وہ اس سے فائدہ نہ اٹھا سکے اور محمد اصغر کے اگلے اوور میں اونچا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں باؤنڈری پر کرس جارڈن کو کیچ دے کر آؤٹ ہوگئے۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد دو کھلاڑی آؤٹ ہونے کے بعد بیٹنگ کے لیے میدان میں آئے اور اصغر کو لگاتار دو چوکے لگا کر اپنے عزائم ظاہر کیے لیکن دوسرے اینڈ سے احمد شہزاد ان کا ساتھ نہ دے سکے اور صرف ایک رن پر آؤٹ ہوگئے۔

سرفراز احمد نے اپنی جارحانہ بلے بازی کو جاری رکھتے ہوئے محمد حیفظ کو لگاتار دو چوکے لگائے اور تیسری گیند پر اونچا شاٹ کھیلنے کے لیے آگے بڑھے مگر کامران اکمل نے گیند کو وکٹوں پر دے مارا اور اسٹمپ آؤٹ کرکے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو ناقابل تلافی نقصان پہنچادیا۔

سعد نسیم بھی زیادہ مزاحمت نہ کرپائے اور صرف 4 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، وہاب ریاض نے سعد کی وکٹ حاصل کی۔

شین اروائن نے اس موقع پر اچھے شاٹس کھیلے اور ٹیم کی نصف سنچری مکمل کی اور سب سے زیادہ 24 رنز بنا کر محمد اصغر کو وکٹ دے گئے جس کے بعد محمد نواز بھی صفر پر آؤٹ ہوگئے تو کوئٹہ کے سات بلےباز آؤٹ ہوگئے۔

کرس جارڈن نے پشاورزلمی کو آٹھویں کامیابی دلادی اور 20 رنز بنانے والے انور علی کو پویلین بھیج دیا جس کے بعد نوجوان کھلاڑی حسان خان بیٹنگ کے لیے آئے جس کو وہاب ریاض نے واپس بھیج دیا۔

حسن علی نے آخری بلے باز ذوالفقار بابر کو آؤٹ کرکے ٹیم کو 58 رنز سے فتح یاب کردیا۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم 16 ویں اوور کی تیسری گیند پر 90 رنز بناکر آؤٹ ہوئی اور پی ایس ایل کے چمپیئن بننے کا ایک نادر موقع بھی گنوا دیا۔

محمد اصغر نے سب سے زیادہ 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، حسن علی اور وہاب ریاض نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔

پشاورزلمی کے کامران اکمل کو ٹورنامنٹ کا بہترین وکٹ کیپر قرار دیا گیا اور شاندار بلے بازی کرتے ہوئے سب سے زیادہ رنز بنانے پر میچ کا بہترین بلےباز اور ٹورنامنٹ کا بھی بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

کراچی کنگز کے سہیل خان کو سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے پر ٹرافی سے نوازا گیا ان کی غیرموجودگی میں حسن علی نے وصول کرلیا۔

پشاورزلمی کے کپتان ڈیرن سیمی کو 'مین آف دی فائنل' کی ٹرافی اور 40 ہزار ڈالر انعام بھی دیا گیا۔

چیئرمین پی سی بی شہریارخان نے پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کو آئی سی سی اسپرٹ آف کرکٹ ایوارڈ دیا۔

قبل ازیں قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے پی ایس ایل کے فائنل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفرازاحمد نے ٹاس جیت کر پشاورزلمی کے خلاف پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

—فوٹو:پی ایس ایل
—فوٹو:پی ایس ایل

—فوٹو:پی ایس ایل
—فوٹو:پی ایس ایل

پشاورزلمی نے فائنل کے لیے ٹیم میں ایک تبدیلی کی اور اسٹار کھلاڑی شاہد آفریدی کی جگہ افتخار احمد کو شامل کیا تھا۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کیون پیٹرسن سمیت دیگر غیرملکی کھلاڑیوں کے متبادل کے طور پر 4 کھلاڑیوں کو شامل کیا ہے تاہم نئے آنے والے کھلاڑیوں میں ایلٹن چیگمبورا کو حتمی ٹیم کا حصہ نہیں بنایا گیا۔

پشاورزلمی کی جانب سے کامران اکمل نے ذوالفقار بابر کے پہلے اوور میں تین چوکے لگا کر عمدہ آغاز فراہم کیا جبکہ دوسرے اوور میں ڈیوڈ ملان نے انور علی کے اوور میں 15 رنز بٹورے۔

تاہم اننگز کے پانچویں اوور میں غیر ملکی ریاد امرت نے ڈیوڈ ملان کی وکٹیں بکھیر دیں، انہوں نے 17 رنز بنائے۔

کامران اکمل کا ساتھ نبھانے مارلن سیمیولز آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے اسکور کو 82 تک پہنچا دیا، کامران اکمل آؤٹ ہونے والے دوسرے کھلاڑی تھے جو 40 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔

اگلے اوور کی پہلی ہی گیند پر محمد نواز نے سیمیولز کی وکٹیں بکھیر کر اپنی ٹیم کو تیسری کامیابی دلا کر پشاور زلمی کو یکے بعد دیگرے دوسرا نقصان پہنچایا۔

ابھی زلمی اس نقصان سے سنبھلے بھی نہ تھے کہ نوجوان خوشدل شاہ چھ گیندوں پر ایک رن بنانے کے بعد حسان خان کی دوسری وکٹ بن گئے۔

اس دوران رنز بنانے کی رفتار میں کافی کمی ہوئی اور بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں محمد حفیظ وکٹ گنوا بیٹھے جبکہ اگلی ہی گیند پر ریاد امرت نے افتخار احمد کو بھی پویلین واپسی پر مجبور کردیا۔

اختتامی اوورز میں زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی نے چند ہاتھ دکھائے اور دھواں دار بیٹنگ سے شائقین کو لطف اندوز کر کے اپنی ٹیم کو 148 رنز کے مجموعے تک رسائی دلائی۔

ڈیرن سیمی نے تین چھکوں کی مدد سے 11 گیندوں پر 28 رنز بنائے۔

کوئٹہ کی جانب سے امرت نے تین جبکہ حسان خان نےدو وکٹیں حاصل کیں۔

پی ایس ایل فائنل کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

پشاور زلمی: ڈیرن سیمی(کپتان)، محمد حفیظ، ڈیوڈ ملان، کامران اکمل، خوش دل شاہ، مارلن سیمیولز،افتخار احمد ، حسن علی، محمد اصغر، کرس جارڈن، وہاب ریاض

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز: سرفراز احمد(کپتان)، مورنے وین ویک ، احمد شہزاد، انعام الحق، شین اروائن، ریادایمرت، سعد نسیم، حسان خان، انور علی، ذوالفقار بابر، محمد نواز

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024