ناقص کھانے کا شکوہ کرنے والے بھارتی فوجی پر 'ذہنی ٹارچر'
نئی دہلی : سرحد پر تعینات بھارتی فوجیوں کو دیے جانے والے کھانے کے ناقص معیار کو فیس بک وڈیو کے ذریعے بے نقاب کرنے والے بھارتی سرحدی سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کے جوان تیج بہادر یادیو نے الزام عائد کیا ہے کہ اعلیٰ افسران اسے 'ذہنی ٹارچر' کا نشانہ بنارہے ہیں۔
سی این این نیوز 18 انڈیا کی رپورٹ کے مطابق تیج بہادر یادیو کی نئی ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں وہ اپنے سینئرز پر یہ الزام عائد کررہاہے کہ جب سے اس نے کرپشن کو بے نقاب کیا ہے اسے ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایک بی ایس ایف آفیسر نے تیج بہادر یادیو کی ویڈیو کے درست ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ 'ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ ویڈیو فروری کے تیسرے ہفتے میں بنائی گئی جب تیج بہادر کی بیوی اس سے ملنے آئی تھی کیوں کہ تیج بہادر کا موبائل لے لیا گیا ہے کیوں کہ موبائل اس کیس میں ایک ثبوت ہے'۔
یہ بھی پڑھیں: ناقص کھانے کا شکوہ: بھارتی فوجی کو پلمبر لگادیا گیا
ویڈیو میں تیج بہادر یادیو کو بھی یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ اس کا موبائل فون 10 جنوری کو لے لیا گیا تھا۔
اپنے ویڈیو بیان میں تیج بہادر نے 'پاکستان کے ساتھ روابط' کے الزامات کا جواب بھی دیا اور دعویٰ کیا کہ اس کے موبائل فون کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے تاکہ اس کا پاکستان کے ساتھ تعلق ثابت کیا جاسکے۔
بی ایس ایف کے جوان نے ویڈیو میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے استفسار کیا کہ 'کرپشن کو بے نقاب کرنے کا یہ صلہ ملتا ہے؟'۔
بی ایس ایف کانسٹیبل نے بھارتی عوام سے درخواست کی کہ 'آپ سب وزیراعظم سے پوچھیں کہ ایک فوجی جو کھانے کے ناقص معیار کو بے نقاب کرتا ہے اس کے ساتھ ایسا سلوک کیا جاتا ہے؟'۔
تیج بہادر یادیو نے یہ بھی کہا کہ اس نے رضاکارانہ ریٹائرمنٹ لینے کی درخواست بھی دائر کی تھی جسے مسترد کردیا گیا۔
مزید پڑھیں: 'سرحد پر بھارتی فوجیوں کو کھانے کے لالے'
اس سلسلے میں بھارتی وزارت داخلہ کے ایک سینئر عہدے دار نے سی این این نیوز 18 سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کے بس میں ہوتا تو وہ ضابطہ کار کی خلاف ورزی کرنے اور سوشل میڈیا پر ویڈیوز ڈالنے پر تیج بہادر کو برطرف کردیتا۔
انہوں نے بتایا کہ ہم بی ایس ایف کے روز مرہ کے معاملات میں دخل اندازی نہیں کرتے، یہ بی ایس ایف کے ڈائریکٹر جنرل کا استحقاق ہے۔
سی این این نیوز 18 کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزارت داخلہ تمام پیرا ملٹری فورسز میں اسمارٹ فونز کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کا سوچ رہی ہے۔
یاد رہے کہ یہ قبل ازین یہ رپورٹس بھی آئی تھیں کہ سرحد پر تعینات بھارت کے بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کے اہلکاروں کو ناقص معیار کا کھانا فراہم کیے جانے کی شکایت کرنے والے اہلکار کا تبادلہ بطور 'پلمبر' ہیڈکوارٹر میں کردیا گیا ہے۔
29بٹالین سے تعلق رکھنے والے تیج بہادر یادیو نامی کانسٹیبل نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں الزام عائد کیا تھا کہ سرحد پر فوجیوں کو ناقص معیار کا کھانا فراہم کیا جاتا ہے اور کبھی کبھار تو وہ بھوکے ہی سوجاتے ہیں۔