• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

فاروق ستار،عامر لیاقت کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم

شائع February 27, 2017

کراچی: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار، خالد مقبول صدیقی اور عامر لیاقت کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کا حکم دے دیا۔

واضح رہے کہ گذشتہ برس 22 اگست کو متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی الطاف حسین کی جانب سے پاکستان مخالف تقریر اور میڈیا ہاؤس پر حملوں میں سہولت کاری پر فاروق ستار، خالد مقبول صدیقی اور عامر لیاقت حسین سمیت دیگر پر کراچی کے مختلف تھانوں میں مقدمات درج کیے گئے تھے۔

ملزمان متعدد مرتبہ پیشیوں کے باوجود بھی عدالت میں پیش نہ ہوئے، جس کے بعد انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ان ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر رکھے ہیں۔

مزید پڑھیں:پاکستان مخالف تقریر: الطاف حسین نے کیا کہا. . .

آج مذکورہ کیس کی سماعت کے دوران انسداد دہشت گردی کی عدالت نے تفتیشی افسر کی رپورٹ پر فاروق ستار، عامر لیاقت حسین اور خالد مقبول صدیقی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ پولیس اس حکم نامے پر عملدرآمد کروائے۔

دوسری جانب عدالت نے پولیس کو ملزمان کو 15 دن میں گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 13 مارچ تک ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ 22 اگست 2016 کو کراچی پریس کلب پر بھوک ہڑتال کیمپ میں بیٹھے ایم کیو ایم کارکنوں سے خطاب کے دوران الطاف حسین نے ملک مخالف نعرے لگوائے تھے، جس کے بعد کارکن مشتعل ہوگئے اور انھوں نے ریڈ زون کے قریب ہنگامہ آرائی کی، اس دوران کچھ کارکن نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کے دفتر میں گھس گئے اور وہاں نعرے بازی کرتے ہوئے توڑ پھوڑ کی جب کہ فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوگیا۔

بعدازاں کراچی پریس کلب پر میڈیا سے گفتگو کے لیے آنے والے ایم کیو ایم کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار اور خواجہ اظہار الحسن کو رینجرز نے حراست میں لے لیا، جبکہ ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو اور شہر کے مختلف علاقوں میں قائم متحدہ کے سیکٹر اور یونٹ آفسز کو بھی سیل کردیا گیا تھا۔

عامر لیاقت حسین کو بھی ان کے دفتر سے حراست میں لیا گیا تھا، جنھیں بعدازاں رہا کردیا گیا، جس کے بعد انھوں نے ایم کیو ایم چھوڑنے کا اعلان کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان مخالف تقریر: الطاف حسین نے معافی مانگ لی

دوسری جانب اگلے ہی روز یعنی 23 اگست کو الطاف حسین نے اپنی تقریر میں پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ بشمول آرمی چیف، ڈی جی رینجرز میجر اور پاکستان کے خلاف الفاظ استعمال کرنے پر معافی مانگ لی تھی۔

اس واقعے کے بعد ڈاکٹر فاروق ستار نے بانی ایم کیو ایم سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے پارٹی معاملات پاکستان سے چلانے کا اعلان کیا، جبکہ پارٹی منشور میں بھی تبدیلی کردی گئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024