• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

چہرے کی شناخت: جاپان کی مدد سے سسٹم کی تنصیب

شائع February 25, 2017

اسلام آباد : جاپان کی حکومت پاکستان کے اہم بین الاقوامی ہوئی اڈوں پر چہرے کی شناخت کے لیے جدید نظام نصب کرنے کے لیے 45 کروڑ 30 لاکھ روپے کی امداد فراہم کرے گی۔

اس امداد سے ایئرپورٹس پر لگنے والے ایڈوانس ٹیکنالوجی کے حامل کیمروں سے چہرے کی شناخت میں مدد ملے گی جبکہ یہ سیکیورٹی اقدامات سمیت دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مددگار ثابت ہوں گے۔

اس حوالے سے معاہدے پر پاکستان کے سیکریٹری برائے اقتصادی امور طارق محمود پاشا اور پاکستان میں تعینات جاپانی سفیر تکاشی کرائی نے دستخط کیے۔

ایڈوانس جاپانی ٹیکنالوجی کے حامل ان جدید کیمروں کی تنصیب کا مقصد سیکیورٹی انتظامات کو بہتر کرکے مسافروں کی حفاظت کو یقنی بنانا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس بھی جاپانی حکومت نے کراچی ایئرپورٹ پر چہرے کی شناخت کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے حامل سسٹم کی تنصیب کے لیے 20 کروڑ ین کی امداد دی تھی، جب کہ وہاں کراچی کے ہوئی اڈے پر جدید نظام نصب کیا جا چکا ہے۔

چہرے کی شناخت کا یہ جدید ترین سسٹم ایک کمپیوٹر ایپلی کیشن سے منسلک ہے، جو کلوز سرکٹ ٹیلی وژن (سی سی ٹی وی) کیمرے کی لی گئی تصویر کی تصدیق یا شناخت کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔

حالیہ سالوں میں سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے اس سسٹم کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے، کیوں کہ یہ کسی بھی شخص سے متعلق ریکارڈ دستیاب نہ ہونے اور فنگر پرنٹس کے برعکس اس کی شناخت کے کئی پہلو سامنے لاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی ایئرپورٹ کی سیکیورٹی کتنی بہتر ہوئی؟

خیال رہے کہ جاپانی حکومت سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے دیگر کئی منصوبوں میں بھی تعاون کر رہی ہے، ان منصوبوں کے تحت کراچی، لاہور اور اسلام آباد کی ایئرپورٹس پرایکسرے اسکیننگ آلات نصب کر دیئے گئے ہیں، جبکہ کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) اور بن قاسم پورٹ (بی کیو پی) پر بھی اس طرح کے آلات کی تنصیب کا کام جاری ہے۔

اس سے پہلے 2015 میں جاپان نے وزارت داخلہ اور نیشنل ہائی وے پولیس کو پیٹرولنگ کے لیے 123 ہائیبرڈ گاڑیاں فراہم کیں تھیں۔

معاہدے پر دستخط کی تقریب کے دوران جاپانی سفیر تکاشی کرائی نےاپنے خطاب میں حال ہی میں لاہور، پشاور اور ملک کی دیگر جگہوں پر ہونے والے دھماکوں کی مذمت کی۔

تکاشی کرائی کا کہنا تھا کہ ایک دہشت گرد حملے کو کسی سبب کے باعث کسی طرح بھی درست قرار دیا نہیں دیا جاسکتا، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کی کوششوں کے لیے ہماری امداد ہمارے مضبوط عزائم کی عکاسی کرتا ہے۔

اس موقع پر جاپانی سفیر نے ملکی اور سماجی و معاشی ترقی کے لیے سیکیورٹی صورتحال کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا، جب کہ پاکستان سے تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔


یہ خبر 25 فروری 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024