• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

170 ارب کا معاہدہ: بھارت اسرائیل کے تعاون سے میزائل بنائے گا

شائع February 24, 2017

ہندوستان نے زمین سے فضا میں نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھنے والے درمیانے درجے کے میزائل کی تیاری کے لیے اسرائیل سے معاہدے کی منظوری دے دی۔

بھارتی اخبار 'دی ہندو' کی رپورٹ کے مطابق کابینہ کی سیکیورٹی کمیٹی نے فوج کے لیے 170 ارب ہندوستانی روپے (2.5ارب ڈالر) کے اس معاہدے کی منظوری دی۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ میزائل کی تیاری کے معاہدے کی منظوری کے لیے کابینہ کمیٹی برائے سلامتی کا اجلاس وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں ہوا۔

بھارت کی ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) اور اسرائیل ایئرکرافٹ انڈسٹریز (آئی اے آئی) مشترکہ طور پر میزائل سسٹم تیار کریں گے۔

اسرائیل کے اشتراک سے تیار کیے جانے والے یہ میزائل 50 سے 70 کلومیٹر تک زمین سے فضا میں ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہوں گے۔

اس معاہدے کے تحت 200 میزائل تیار کیے جائیں گے، جو کہ فوج کے 5 رجمنٹ میں تقسیم ہوں گے، ہر رجمنٹ کو 40 میزائل دیئے جائیں گے۔

رپورٹس کے مطابق جدید میزائل سسٹم بھارت میں زیرِ استعمال اسرائیل کے پرانے بیرک سسٹم کے مطابق تیار کیا جائے گا جبکہ ضرورت کے مطابق اس میں تبدیلیاں کی جائیں گی۔

خیال رہے کہ بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی رواں برس جون میں اسرائیل کا دورہ کریں گے جبکہ اسی دوران اس میزائل سسٹم کی تیاری کے حوالے سے حتمی معاملات طے پانے کا امکان ہے۔

اس کے بعد یہ میزائل بھارت میں ہی تیار کیے جائیں گے جبکہ اس میں استعمال ہونے والے 80 فیصد پرزہ جات بھی مقامی سطح پر ہی تیار ہوتے ہیں۔

بھارت کی ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن اس کی تیاری میں اہم کردار ادا کرے گی جبکہ 2023 یہ میزائل فوج کے حوالے کیے جانے کا امکان ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024