عراقی فوج نے موصل ایئرپورٹ کا قبضہ ’داعش سے چھڑالیا‘
بغداد : عراق میں آبادی کے لحاظ سے دوسرے بڑے شہر موصل کے مغربی حصے میں داعش (آئی ایس آئی ایس) کے زیر قبضہ ایئرپورٹ پر فوج نے کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
مغربی موصل کا قبضہ چھڑانے کے لیے گزشتہ ایک ہفتے سے عراقی فوج اور داعش کے جنگجوؤں میں لڑائی جاری ہے، جس میں عراقی فوج نے اب تک کی اہم پیش قدمی کرتے ہوئے ایئرپورٹ کا کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) نے عراقی پولیس کےعہدیداروں کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ عراقی فوج نے 23 فروری کو موصل ایئرپورٹ پر دھاوا بولا جس دوران فوج اور داعش کے جنگجوؤں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
پولیس عہدیداروں کے مطابق عراقی فوج نے پیش قدمی کرتے ہوئے داعش کے جنگجوؤں کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کرکے سب سے پہلے ایئرپورٹ کے رن وے پر کنٹرول حاصل کیا۔
پولیس کے مطابق شدید لڑائی کے بعد فورسز نے ایئرپورٹ کی مرکزی عمارت سمیت اس سے ملحقہ دیگر حصوں کا بھی کنٹرول حاصل کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: داعش کے خلاف مغربی موصل میں بھی آپریشن شروع
ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ عراقی فورسز کو امریکی فوجی اتحاد کی ایڈوانس فورس کی بھی مدد حاصل تھی، تاہم اس فورس میں کن ممالک کے اہلکار شامل تھے یہ نہیں بتایا گیا۔
مقامی میڈیا پر نشر کی گئی وڈیوز میں عراقی اور اتحادی فوج کے ہیلی کاپٹر کو ایئرپورٹ پر داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے دکھایا گیا۔
عراقی فورس کی اس پیش قدمی میں موصل کے جنوب میں واقع امریکی اتحادی فوجی اڈے کی فورس نے اہم کردار ادا کیا۔
موصل کے گرد و نواح میں موجود داعش کے دہشت گردوں سے جنگ میں مرکزی کردار موصل کی انسداد دہشت گردی سروس (سی ٹی ایس) فورس ادا کر رہی ہے، جب کہ اس کی مدد کے لیے عراقی فوج اور وفاقی پولیس بھی دستیاب ہیں۔
خیال رہے کہ 19 فروری کو عراقی وزیر اعظم حیدرالعبادی نے موصل کے مغربی علاقے میں داعش کے خلاف آپریشن کا اعلان کیا تھا، جس کے فوری بعد عراقی فورسز نے پیش قدمی شروع کردی تھی۔
وزیر اعظم نے اعلان کیا تھا کہ عراقی اور اتحادی فوجی مغربی موصل میں سب سے پہلے ایئرپورٹ کا کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔
مزید پڑھیں: عراقی فوج کا مشرقی موصل میں ’فتح‘ کا اعلان
عراقی فوج نے رواں برس 8 جنوری کو مشرقی موصل کی فتح کا اعلان کیا تھا، عراقی فوج نے مسلسل 3 ماہ کی لڑائی کے بعد شہر کے مشرقی حصے پر کنٹرول حاصل کیا تھا۔
واضح رہے کہ داعش نے جون 2014 سے موصل پر قبضہ قائم کررکھا ہے، جہاں عراقی فورسز اس کا قبضہ چھڑانے میں ناکام رہی تھیں۔
امریکا کی سربراہی میں متعدد ممالک کے فوجی اتحاد نے دو سال قبل داعش کے خلاف عراق میں پہلی فضائی کارروائی کی تھی، جس سے عراقی جنگ میں ایک ڈرامائی تبدیلی لائے جانے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔
2014 سے 2016 کے درمیان اتحادی افواج نے عراق میں 9400 فضائی حملے کیے، جس کا مقصد مقامی فورسز کو شہروں، قصبوں اور سپلائی لائن کا قبضہ دوبارہ حاصل کرنے میں مدد فراہم کرنا تھا۔