• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am

' پاک افغان سرحد اور سفارتخانے بند کر دینے چاہیے'

شائع February 20, 2017 اپ ڈیٹ February 21, 2017

اسلام آباد: پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کی لہر کے بعد پاک فوج کی سرحد پار دہشت گرد تنظیم " جماعت الحرار" کے خلاف کاروائیوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے دفاعی تجزیہ کار برگیڈیئر ریٹائرڈ محمود شاہ نے کہا کہ افغانستان میں امن قائم کرنا پاکستان کے بس میں نہیں لیکن ہم اپنی سرحدیں محفوظ بنا سکتے ہیں اور اس کے لئے بھر پور طاقت کا استعمال کرنا چاہیے۔

ڈان نیوز کے پروگرام' نیوزوائز' میں گفتگو کرتے ہوئے محمود شاہ نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدیں اور سفارت خانے بند کرکے پاکستان میں موجود افغان مہاجرین کو واپس بھیج دینا چاہیے کیوں کہ جب تک افغان مہاجرین پاکستان میں موجود ہیں یہاں امن قائم نہیں ہو سکتا۔

دفاعی تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ افغانستان میں موجودہ دہشت گردی کے واقعات اور کشیدہ صورتحال کو کئی قوتیں پاکستان کے خلاف استعمال کر رہی ہیں جس کے بعد پاکستان میں دہشت کے حملے باقاعدہ منصوبے کے تحت ہوئے ہیں۔

پاک فوج کی حالیہ کاروائیوں پر شاہ محمود نے کہا کہ یہ وقت سفارتکاری کا نہیں، ہم پر حملہ کیا گیا ہے اس لئے جب تک افغان فوج طالبان کے علاقے میں نہیں آجاتی ہم اس طرح کی کاروائیاں کر سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: 'پاک-افغان بارڈر پر سیکیورٹی مشترکہ دشمن سے لڑنے کیلئے'

دفاعی تجزیہ کار کے مطابق افغان حکومت ایک کٹھ پتلی حکومت ہے جو دوسروں کے ہاتھوں میں کھیل رہی ہے، ان کے سیاستدانوں کے بیانات سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ کس کی زبان بول رہے ہیں اس لیے ان کے بیانات پر توجہ نہیں دینی چاہیے۔

شاہ محمود کا کہنا تھا کہ تاریخ میں دیکھا جائے تو افغان ہمیشہ دو قوتوں کو ملک میں بلا کر لڑواتے ہیں اور جنگ کی صورتحال میں ان سے فائدہ اٹھاتے ہیں ان دنوں انھوں نے بھارت کو اندر بلا رکھا ہے اور پاکستان کو اشتعال دلا رہے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں دراندازی کرنا مسئلے کا حل نہیں اور نہ پاکستان کی ایسی نیت ہے۔

واضح رہے کہ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور کے مطابق آرمی چیف کے زیر صدارت جنرل ہیڈ کواٹرز ( جی ایچ کیو) میں اعلیٰ سطح کا سیکیورٹی اجلاس ہوا ۔

یہ بھی پڑھیں:پاک افغان سرحد پر ’جماعت الاحرار‘ کے ٹھکانوں پر حملہ

اجلاس کے دوران آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ پاک افغان سرحد پر مشترکہ دشمن سے لڑنے کے لئے سیکیورٹی بڑھائی گئی ہے اور بارڈ پر ہر طرح کی غیر قانونی نقل و حرکت روکی جائے گی۔

ترجمان آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے بلا رنگ و نسل اور تعلق تمام دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کا حکم دیا اور کہا کہ پاکستان اور افغانستان کو دہشت گردی کے خلاف لڑنے کی مشترکہ کوششیں جاری رکھنا چاہیے۔


کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024