• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

روس بھارت کو 200 فوجی ہیلی کاپٹرز فراہم کرے گا

شائع February 20, 2017

روس کے ہیلی کاپٹر تیار کرنے والے سرکاری ادارے کے چیف ایگزیکٹو (سی ای او) نے 2018 تک بھارت کو فوجی ہیلی کاپٹرز کی فراہمی کے آغاز کا اعلان کردیا، جن کی اسمبلنگ اور تیاری بھارت میں ہی کی جائے گی۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق بھارت اور روس کے درمیان گذشتہ سال اکتوبر میں طے پانے والے معاہدے کے تحت ہندوستان میں بھارتی فوج کے لیے 200 کے اے-226 ٹی ہیلی کاپٹرز تیار کیے جائیں گے۔

دونوں ممالک توانائی اور دفاع کے میدان میں باہمی تعاون کے لیے رضامند ہیں، خیال رہے کہ بھارت اپنی فورسز کی جدت اور ایٹمی صنعت کی تعمیر جبکہ پابندیوں کا شکار روس نئی سرمایہ کاری اور نئی مارکیٹ کی تلاش میں ہے۔

جنوری میں عہدہ سنبھالنے والے روسی کمپنی کے سی ای او اینڈرے بوگنسکی کے مطابق 'یہ مشترکہ منصوبہ اس وقت تکمیل کے مراحل میں ہے اور ترسیل کا باقاعدہ آغاز 2018 سے شروع ہوگا، جبکہ ہیلی کاپٹرز کو فروخت کے بعد درکار سروس بھی بھارت ہی میں فراہم کی جائے گی'۔

ابوظہبی میں بین الاقوامی دفاعی نمائش میں گفتگو کرتے ہوئے سی ای او کا کہنا تھا کہ '200 میں سے 60 ہیلی کاپٹرز بھارت پہنچائے جائیں گے جبکہ بقیہ 140 کو بھارت میں ہی تیار یا یکجا کیا جائے گا'۔

یہ بھی پڑھیں: 'بھارت ہتھیار خریدنے والا دوسرا بڑا ملک'

ان کا کہنا تھا کہ کمپنی جدید میڈیم ملٹی رول Mi-171A2 کی پیداوار شروع کرچکی ہے جس کی 4 اقساط رواں سال روس پہنچ جائیں گی۔

اینڈرے ہوگنسکی کے مطابق چین نے بھی Mi-171A2 ہیلی کاپٹرز کی خریداری میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے، جبکہ 2017 کے دوران ہیلی کاپٹرز کی کل فروخت 15 فیصد بڑھ سکتی ہے جس کی وجہ سول ہیلی کاپٹرز کی مانگ میں ہونے والا اضافہ ہے۔

سی ای او کے مطابق 'وہ رواں سال 220 ہیلی کاپٹرز کی فروخت کی امید رکھتے ہیں'، 2016 میں فروخت ہونے والے ہیلی کاپٹرز کی تعداد 190 تھی جن میں دو تہائی فوجی ہیلی کاپٹرز شامل تھے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'سول ہیلی کاپٹرز کی مانگ میں مسلسل اضافہ سامنے آرہا ہے اور ہم اس کی تعداد میں اضافے کا ارادہ رکھتے ہیں، ایران ہماری ایک اہم مارکیٹ ہے جہاں تیل اور گیس کے شعبے سے واضح ڈیمانڈ سامنے آتی ہے'۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024