• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

ناصر جمشید کی برطانیہ میں گرفتاری کی تصدیق

شائع February 15, 2017

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ایک عہدیدار نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں مبینہ اسپاٹ فکسنگ کے الزامات کی تحقیقات کے لیے برطانیہ میں گرفتار کیے گئے 2 افراد میں سے ایک ناصر جمشید تھے، جنھیں بعدازاں ضمانت پر رہا کردیا گیا۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق ایک پی سی بی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ 'ناصر جمشید اور ایک یوسف نامی شخص کو نیشنل کرائم ایجنسی نے گرفتار کیا تھا'۔

اس سے قبل گذشتہ روز لندن کی نیشنل کرائم ایجنسی نے گرفتار افراد کے نام ظاہر کیے بغیر اپنے بیان میں کہا تھا کہ 13 فروری کو انٹرنیشنل کرکٹ میچ میں اسپاٹ فکسنگ کے حوالے سے جاری تحقیقات کے سلسلے میں 2 افراد کو گرفتار کیا گیا، جنھیں بعدازاں اپریل میں ہونے والی اگلی سماعت تک ضمانت پر رہا کردیا گیا۔

مزید پڑھیں:پی ایس ایل فکسنگ: برطانیہ میں2 افراد گرفتار

نیشنل کرائم ایجنسی کا کہنا تھا کہ 'حالیہ تحقیقات کے سلسلے میں ہم پی سی بی اور آئی سی سی کے اینٹی کرپشن یونٹ کے ساتھ مل کرکام کررہے ہیں'.

بیان میں کہا گیا کہ 'پی سی بی نے اپنے طور پر تفتیش شروع کر رکھی ہے جس کے نتیجے میں 3 کھلاڑیوں کو معطل کیا گیا'۔

دوسری جانب اس حوالے سے رپورٹس سامنے آنے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے کہا تھا، 'میں نے سنا ہے کہ ناصر جمشید کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور نیشنل کرائم ایجنسی نے آزادانہ طور پر کارروائی کی'۔

یہ بھی پڑھیں: ناصر جمشید کرکٹ سے عبوری طورپر معطل

انہوں نے کہا کہ ہم ناصر جمشید کو پہلے ہی معطل کر چکے ہیں اور شواہد سامنے آئے تو ان کے خلاف مزید کارروائی کریں گے۔

واضح رہے کہ پی سی بی پہلے ہی اسلام آباد یونائٹڈ کے شرجیل خان اور خالد لطیف کو پاکستان سپرلیگ (پی ایس ایل) ٹورنامنٹ کے دوران کرپشن میں ملوث ہونے کے شبہہ میں تحقیقات کے لیے معطل کرچکی ہے۔

شرجیل اور خالد کو پی سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے مزید پوچھ گچھ کا سامنا کرنا پڑے گا۔

دوسری جانب پی سی بی نے 13 فروری کو انگلینڈ میں مقیم ناصر جمشید کو بھی انسداد کرپشن کے قواعد کی خلاف ورزی پر کرکٹ سے عبوری طور پرمعطل کردیا تھا، واضح رہے کہ وہ پی ایس ایل کا حصہ نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل فکسنگ: ’عرفان سے بھی تحقیقات ہورہی ہیں‘

یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ پاکستانی کرکٹرز کو کرپشن تنازعات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، 1999 میں سلیم ملک اور عطاء الرحمٰن پر بھی میچ فکسنگ کی تحقیقات کے بعد تاحیات پابندی عائد کردی گئی تھی۔

2010 میں محمد عامر، سلمان بٹ اور محمد آصف کو بھی انگلینڈ میں ایک ٹیسٹ میچ کے دوران اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے پر 5 سال کے لیے معطل کردیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024