'پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں ہو یا نہیں عوام بتائیں'
لاہور میں ہونے والے خودکش دھماکے کے بعد پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا صوبائی دارالحکومت میں طے شدہ فائنل خطرے میں پڑگیا ہے۔
پی ایس ایل چیئرمین نجم سیٹھی نے عوام سے رائے مانگ لی ہے کہ اگر غیر ملکی کھلاڑی فائنل کھیلنے کے لیے لاہور آنے سے منع کرتے ہیں تو ایسی صورت حال میں کیا ان کے بغیر اپنے پاکستانی کھلاڑیوں کے ساتھ فائنل کھیلا جائے یا پھر دبئی میں ہی اس کا انعقاد کیا جائے۔
جیو کے پروگرام 'آپس کی بات میں' نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ 'پی ایس ایل عوام کا اثاثہ ہے اور یہ ہمارا، پی سی بی، پی ایس ایل کی ٹیموں، حکومت، کھلاڑیوں اور سب سے بڑھ کرعوام کا عزم تھا کہ فائنل لاہور میں ہو'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'اس حوالے سے کچھ پلیئر ایسوسی ایشن نے ساتھ نہیں دیا، پاکستان آنے کی زحمت بھی نہیں کی اور فتوے دے دیئے'۔
انھوں نے کہا کہ 'یہ ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کی کھڑکی تھی جس کے بعد غیرملکیوں نے آنا تھا، ہم نے کئی لوگوں کو منایا تھا لیکن اب صورت حال یہ ہے کہ لوگوں کے ذہنوں میں ایک شک کی لہر ہوگی'۔
مزید پڑھیں: ’دھماکا پی ایس ایل کا فائنل سبوتاژ کرنے کی سازش‘
نجم سیٹھی کے مطابق 'اب صورت حال یہ ہے تو کیا کریں، لوگوں نے فون کرکے کہا ہے کہ پاکستان کا عزم ہے کہ پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں کرکے دکھانا ہے اور دہشت گردوں کو ہرانا ہے، میں اتفاق کرتا ہوں، میری بھی یہی رائے ہے، میرا بھی عزم ہے اور مجھے نظر آرہا ہے کہ ہر پاکستانی کا یہی عزم ہے اور امید ہے کہ پنجاب حکومت کا بھی یہی موقف ہوگا جس کا اظہار رانا ثنا اللہ نے بھی کیا ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ٹوئٹر پر بھی لوگ یہی کہہ رہے ہیں کہ کسی طرح لاہور میں فائنل کریں گے، جس کے لیے اب دوبارہ سے بات کرنا پڑے گی لیکن میں نہیں کہہ سکتا کہ وہ (غیر ملکی کھلاڑی) آمادہ ہوں گے کہ نہیں اور ہم اس میں کامیاب ہوں گے یا نہیں'۔
پی ایس ایل کے چیئرمین نے عوام سے رائے طلب کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر غیر ملکی کھلاڑی نہیں مانتے یا بیشتر نہیں مانتے تو کیا پھر پاکستانی کھلاڑیوں کے ساتھ فائنل لاہور میں کریں یا پھر غیرملکیوں کے ساتھ دبئی میں فائنل کرنا ہے؟ اس سوال کا جواب پاکستانی عوام مجھے دے دیں تو جیسے ان کا حکم ہوگا اس کی تعمیل ہوگی'۔
یہ بھی پڑھیں:ناصر جمشید کرکٹ سے عبوری طورپر معطل
غیرملکی کھلاڑیوں کو لاہور آنے کے لیے آمادہ کرنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 'ان کو منانا آسان نہیں ہوگا اور اگر صف اول کے کھلاڑی تیار نہیں ہوتے ، لیکن دوسری صف کے کھلاڑی تیار ہیں تو ان کے ساتھ لاہور میں فائنل کھیلیں یا اگر دونوں تیار نہیں تو پاکستانی ٹیموں کے ساتھ پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں کرنا چاہیے؟'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'مجھے کرکٹ کے شائقین کی رائے چاہیے کہ وہ کیا چاہتے ہیں، میں اس کے مطابق فیصلہ کروں گا'۔
اس سوال پر کہ لوگ اپنا ردعمل کیسے دیں گے؟ انھوں نے کہا کہ 'عوام کی نبض میڈیا ہوتا ہے اور اگر میڈیا میں یہ آواز گونجتی ہے کہ جیسے بھی ہے فائنل لاہور میں ہوگا، دوست، دشمن اور حریف سارے اگر یہ کہتے ہیں کہ جو آتا ہے آئے، جو نہیں آتا نہ آئے، لاہور میں ہی فائنل کریں تو ہم یہ کریں گے اور ہم سمجھیں گے کہ یہ عوام کی آواز ہے کیونکہ عوام کی ہمدردیاں ہمارے میڈیا کے ذریعے پتہ چلتی ہیں کہ وہ کیا سوچتے ہیں'۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل فکسنگ: ’عرفان سے بھی تحقیقات ہورہی ہیں‘
انھوں نے کہا کہ 'اگر میڈیا میں اختلاف رائے ہے اور اس سلسلے میں قومی مفاد کے بارے میں نہیں سوچا جارہا ہے اور ذاتی باتیں ہورہی ہیں،نفرتوں کے لیے رائے بنائی جارہی ہے تو پھر افسوس کی بات ہوگی'۔
ان کا کہنا تھا، 'یہ وقت یک جہتی کا ہے، ایک آواز کے ساتھ ہم فیصلہ کریں کہ پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں ہوگا یا نہیں اور اگر ہوگا تو غیرملکیوں کے ساتھ ہوگا یا پھر نہ بھی ہو تو اپنے کھلاڑیوں کے ساتھ ہو'؟
نجم سیٹھی نے اپنے عزم کو دہراتے ہوئے کہا 'میں تیار ہوں اور کسی بھی صورت میں چاہتا ہوں کہ فائنل لاہور میں ہو تاکہ ہم دنیا کو دکھائیں کہ ہم امن پسند لوگ ہیں، ہمیں دہشت گردوں سے جتنی دھمکیاں آئیں ہم لڑیں گے اور ہم کھڑے ہو کر کھیلیں گے'۔
تبصرے (7) بند ہیں