• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی فائرنگ، 3 پاکستانی فوجی جاں بحق

شائع February 13, 2017 اپ ڈیٹ February 14, 2017

راولپنڈی : لائن آف کنٹرول پر تھوب سیکٹر میں بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کےنتیجے میں 3 پاکستانی فوجی جاں بحق ہو گئے۔

پاک فوج کےشعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاک فوج نے بھی بھارتی فوج کی فائرنگ کامؤثر جواب دیا جس میں بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کی بھی اطلاعات ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق لائن آف کنٹرول کے ضلع بھمبر کے تھوب سیکٹر میں بھارت کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کی جس کے نتیجے میں پاک فوج کے تین جوان شدید زخمی ہوگئے تھے جو بعد ازاں جاں بحق ہوگئے۔

بیان کے مطابق شہید ہونے والوں میں نائیک غلام رسول، نائیک عمران ظفر اور سپاہی امام بخش شامل ہیں۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ پاک فوج کی بھرپور جوابی کارروائی میں بھارت کی جانب سے کافی نقصان ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: ایل او سی: بھارتی فوج کی فائرنگ سے نوجوان جاں بحق

واضح رہے کہ 7 فروری کو بھی بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں ایک نواجوان جاں بحق ہوگیا تھا۔

کشیدہ تعلقات

پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں 18 ستمبر کو ہونے والے اڑی حملے کے بعد سے کشیدگی پائی جاتی ہے اور بھارت کی جانب سے متعدد بار لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری کی خلاف ورزی کی جاچکی ہے۔

گزشتہ سال 19 اکتوبر کو بھی ہندوستان نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کیرالہ سیکٹر پر ایک دن میں متعدد مرتبہ بلا اشتعال فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں ایک پاکستانی شہری جاں بحق جبکہ 2 خواتین اور دو بچوں سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

31 اکتوبر کو ایل او سی کے نکیال سیکٹر میں بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: بھارت کی بلااشتعال فائرنگ، دو روز میں ہلاکتیں 6 ہوگئیں

ان واقعات کے بعد بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو کئی مرتبہ دفتر خارجہ طلب کرکے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر احتجاج ریکارڈ کرایا گیا اور بھارتی سفارتکار سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس بات کی یقین دہانی کرائیں کہ ان واقعات کی تحقیقات کی جائیں گی اور اس کی تفصیلات پاکستان کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔

یاد رہے کہ کشمیر میں ہندوستانی فوجی مرکز پر حملے میں 18 فوجیوں کی ہلاکت کا الزام نئی دہلی کی جانب سے پاکستان پر عائد کیا گیا تھا، جسے اسلام آباد نے سختی سے مسترد کردیا تھا۔

بعد ازاں 29 ستمبر کو ہندوستان کے لائن آف کنٹرول کے اطراف سرجیکل اسٹرائیکس کے دعووں نے پاک-بھارت کشیدگی میں جلتی پر تیل کا کام کیا، جسے پاک فوج نے سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستان نے اُس رات لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی اور بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 2 پاکستانی فوجی جاں بحق ہوئے، جبکہ پاکستانی فورسز کی جانب سے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا گیا۔

دوسری جانب گزشتہ برس 8 جولائی کو مقبوضہ کشمیر میں حریت کمانڈر برہان وانی کی ہندوستانی افواج کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد سے کشمیر میں بھی کشیدگی پائی جاتی ہے اور سیکیورٹی فورسز کے خلاف احتجاج میں اب تک 100 سے زائد کشمیری جاں بحق اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں جبکہ پیلٹ گنوں کی وجہ سے سیکڑو شہری بینائی سے بھی محروم ہوچکے ہیں۔


کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024