• KHI: Zuhr 12:30pm Asr 5:06pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 4:44pm
  • ISB: Zuhr 12:05pm Asr 4:51pm
  • KHI: Zuhr 12:30pm Asr 5:06pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 4:44pm
  • ISB: Zuhr 12:05pm Asr 4:51pm

قیدیوں کی 'قدرتی اموات' میں اضافے پر تشویش

شائع February 11, 2017

کراچی: قیدیوں کی 'قدرتی اموات' میں اضافے کے پیش نظر جوڈیشل انتظامیہ اور صوبائی ڈرگ انسپکٹرز نے کراچی سینٹرل جیل میں قائم صحت کے مرکز میں موجود ممکنہ ادویات اور ڈرگز کے 26 نمونے ٹیسٹ کے لیے حاصل کرلیے۔

ذرائع کے مطابق ظاہری طور پر نامناسب طبی سہولیات کے باعث گذشتہ 6 ہفتوں کے دوران 7 قیدی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو کر موت کا شکار ہوچکے ہیں۔

جیل حکام کا کہنا تھا کہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج (ضلع ملیر) شفیع محمد پیرزادہ کی جانب سے یہ جیل کا ایک معمول کا دورہ تھا، لیکن تسلیم کیا کہ عام پر انتظامیہ کی جانب سے ادویات کے نمونے نہیں لیے جاتے۔

خیال رہے کہ قیدیوں کی بڑھتی ہوئی قدرتی اموات کی رپورٹس کے بعد انتظامیہ نے ٹیسٹ کیلئے نمونے حاصل کیے ہیں۔

دورے کے دوران ڈرگ انسپکٹر نے جج کی موجودگی میں 26 ادویات کے نمونے حاصل کرکے جانچ کیلئے سیل کیے۔

آئی جی جیل نصرت منگن نے ڈان کو بتایا کہ 'یہ ان کا معمول کا دورہ تھا جسے ہم ہر ماہ ترتیب دیتے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'حالیہ کچھ دنوں میں قیدیوں کی قدرتی اموات میں اضافہ ہوا ہے اور اس بات کی تصدیق کی جارہی ہے کہ آیا یہ یہاں موجود ادویات کی خراب معیار کے باعث تو نہیں'۔

انھوں نے بتایا کہ 'حالیہ قدرتی اموات سرد موسم کے دوران ہوئی ہیں، لیکن یہ بہتر ہوگا کہ قیدیوں کو دی جانے والی ادویات کی جانچ پڑتال کرلی جائے'۔

آئی جی جیل نے بتایا کہ 'ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اور ڈرگ انسپکٹرز نے دورے کے دوران قیدیوں سے ملاقات کی، جیل میں قائم ہسپتال کا دورہ کیا اور جانچ کیلئے یہاں موجود ادویات کے نمونے حاصل کیے، اُمید کی جاتی ہے کہ ٹیسٹ کے نتائج آنے کے بعد ہم کسی نتیجے پر پہنچ سکیں گے'۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ زیر سماعت مقدمات کے قیدیوں کی جانب سے شکایت پر جج اور ڈرگ انسپکٹرز نے مذکورہ دورہ کیا تھا، انھوں نے الزام لگایا تھا کہ انھیں قیدیوں کے ہسپتال میں غیر معیاری اور غیر رجسٹر ادویات فراہم کی جارہی ہیں۔

یہ رپورٹ 11 فروری 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 27 اپریل 2025
کارٹون : 26 اپریل 2025