• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 4:59pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 4:59pm Isha 6:28pm

چاول پکانے کا عام طریقہ صحت کیلئے ’مہلک‘

شائع February 9, 2017

سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ دنیا بھر کے لاکھوں لوگ غلط طریقے سے چاول پکا کر اپنی صحت کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

عام طور پر چاول ابال کر اور پتیلی میں پانی بھاپ بن جانے تک پکائے جاتے ہیں، لیکن حالیہ تجربات میں یہ بات سامنے آئی کہ چاول پکانے کا یہ عام طریقہ آرسینک زہر کے ذرات سے بچنے کے لیے ناکافی ہے، جو زہریلے صنعتی فُضلے اور کیڑے مار ادویات کے استعمال کی وجہ سے چاولوں میں پایا جاتا ہے۔

چاولوں میں اس کیمیکل کے موجودگی کی وجہ سے صحت کے کئی مسائل جیسے کہ دل کے امراض، ذیابیطس اور کینسر کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ پکائے جانے کی وجہ سے چاولوں سے آرسینک کے ذرات ختم ہوجاتے ہیں، تاہم سائنس دانوں کی طرف سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایسا صرف اس صورت میں ہوتا ہے جب چاولوں کو مناسب طریقے سے رات بھر کسی صاف برتن میں بِھگو کر رکھا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: چاول کھانے کا یہ نقصان معلوم ہے؟

کوئنز یونیورسٹی بیلفاسٹ کے شعبہ بائیولوجیکل سائنسز کے پروفیسر اینڈی مہَرگ نے چاول کو تین طریقوں سے پکانے کا تجربہ کیا، تاکہ پتہ لگایا جاسکے کہ ان طریقوں سے آرسینک کی موجودگی کی سطح میں کتنا فرق آتا ہے۔

پہلے طریقے میں پروفیسر اینڈی مہرگ نے چاول پکانے کے عام طریقے یعنی ایک حصہ چاول کو دو حصے پانی کے تناسب سے استعمال کیا۔ جس میں پانی بھاپ بن کر اُڑ گیا۔

اس تجربے کے بعد انہیں معلوم ہوا کہ چاولوں میں آرسینک کی بڑی مقدار باقی رہ گئی تھی۔

اس طریقے کے مقابلے میں جب انہوں نے ایک حصہ چاول کو پانچ حصے پانی کے ساتھ استعمال کیا اور زائد پانی کو خارج کردیا تو آرسینک کی مقدار تقریباً آدھی رہ گئی۔

مزید پڑھیں: سادہ چاول موٹاپے کے خلاف مفید

تیسرا طریقہ، جس میں چاولوں کو رات بھر پانی میں بھگو کر رکھا گیا، آرسینک کی مقدار 80 فیصد کم ہوگئی۔

اس لیے نتیجہ اخذ کیا گیا کہ چاول پکانے کا سب سے محفوظ طریقہ یہ ہے کہ انہیں رات بھر پانی میں بھگو کر رکھا جائے اور اگلے روز انہیں پکانے سے قبل اچھی طرح دھولیا جائے اور پھر ایک حصہ چاول کو پانچ حصے پانی کے تناسب سے پکایا جائے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Muhammad kashif munir bhatti Feb 10, 2017 02:08pm
is tarah rice nahin cerelac pakay ga

کارٹون

کارٹون : 4 دسمبر 2024
کارٹون : 3 دسمبر 2024