بول نیوز کی عامر لیاقت کا پروگرام نشر نہ کرنے کی یقین دہانی
اسلام آباد: نجی نیوز چینل بول ٹی وی نے سپریم کورٹ کو ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کا پروگرام 'ایسے نہیں چلے گا' تاحکم ثانی نشر نہ کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔
جسٹس امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے بول ٹی وی کے لائسنس منسوخی کے حوالے سے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی اپیل پر سماعت کی۔
سماعت کے دوران عدالت نے ڈائریکٹر آپریشنز سے نفرت انگیز مواد پر مبنی پروگرام فوری بند کرنے کی تحریری یقین دہانی طلب کرتے ہوئے کہا کہ آدھے گھنٹے میں تحریری یقین دہانی فراہم کریں ورنہ مستقل پابندی کا حکم دے دیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: 'ایسے نہیں چلے گا': عامر لیاقت پر پابندی عائد
وقفے کے بعد جب سماعت کا دوبارہ آغاز ہوا تو بول ٹی وی کی جانب سے پروگرام 'ایسا نہیں چلے گا' کو تا حکم ثانی نشر نہ کرنے کی تحریری یقین دہانی کروائی گئی۔
اس موقع پر جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیئے کہ اگلے احکامات تک پروگرام نشر ہونے کی صورت میں اینکر عامر لیاقت حسین و دیگر معاونین کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی ہوگی۔
بعدازاں کیس کی سماعت 8 فروری تک ملتوی کردی گئی۔
بول کا تنازع
پیمرا نے گذشتہ ماہ 26 جنوری کو ایک حکم نامہ میں بول ٹی وی کے اینکر عامر لیاقت اور پروگرام ’ایسے نہیں چلے گا‘ پر فوری اور مکمل پابندی عائد کردی تھی جبکہ ٹی وی چینل کی انتظامیہ کو اس حوالے سے آگاہ بھی کردیا گیا تھا، تاہم ان احکامات کے باوجود بول ٹی وی پر نہ صرف مذکورہ اینکر کا پروگرام ’ایسے نہیں چلے گا‘دکھایا گیا بلکہ اس کے اشتہارات بھی چلائے گئے۔
بعد ازاں پیمرا نے 27 جنوری کو بول نیوز (لبیک پرائیویٹ لمیٹڈ) کو پیمرا احکامات کی خلاف ورزی پر اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا تھا، جس میں چینل انتظامیہ سے وضاحت مانگی گئی تھی کہ مذکورہ اینکر اور ٹی وی پروگرام پر پابندی کے احکامات کی خلاف ورزی کیوں کی گئی۔
تاہم بول نیوز نے پیمرا کے فیصلے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سے حکم امتناع حاصل کرلیا تھا اور پروگرام کو جاری رکھا گیا تھا۔
سندھ ہائیکورٹ نے حکم دیا تھا کہ بول نیوز یہ پروگرام عدالت کا فیصلہ سامنے آنے تک نشر کرسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بول نیوز کو پیمرا حکم کی خلاف ورزی پر نوٹس
سندھ ہائی کورٹ نے لبیک پرائیویٹ لمیٹڈ (بول نیوز) کی طرف سے دائر ایک پٹیشن میں پیمرا چیئرمین ابصار عالم کو توہین عدالت کے نوٹسز جاری کیے تھے جس کے خلاف پیمرا چیئرمین نے زاہد فخرالدین اور کاشف حنیف ایڈوکیٹ کے ذریعے عدالت عظمیٰ میں اپیل دائر کی تھی۔
سپریم کورٹ نے پیمرا اپیل کی سماعت کرتے ہوئے چیئرمین ابصار عالم کو جاری توہین عدالت کے نوٹسز کالعدم قرار دیتے ہوئے بول نیوز کی انتظامیہ کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے فریقین کو 6 فروری کو طلب کیا تھا۔