• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

پاکستانی سیکریٹری جنرل پر بھارتی اعتراض سے سارک کو نقصان

شائع February 1, 2017

اسلام آباد: علاقائی تعاون کی جنوبی ایشیائی تنظیم (سارک) پہلے ہی داخلی انتشار کا شکار تھی اور اب ہندوستان اس حوالے سے کوششوں میں مصروف ہے کہ تنظیم کے اگلے سیکریٹری جنرل کی حیثیت سے پاکستانی سفارت کار کی تقرری کو کسی طرح سے روک دیا جائے۔

امجد حسین سیال—۔فوٹو/ ڈان
امجد حسین سیال—۔فوٹو/ ڈان

اگر یہ تنازع حل نہ کیا گیا تو سارک سیکریٹریٹ ممکنہ طور پر طویل عرصے تک سربراہ کے بغیر کام کرے گا، واضح رہے کہ سیکریٹری جنرل کی تعیناتی کے حوالے سے پاکستان کی باری یکم مارچ 2017 سے شروع ہوگی، جس کی مدت 28 فروری 2020 تک رہے گی۔

سارک کی تاریخ میں یہ پہلی مرتبہ ہے کہ سیکریٹری جنرل کی تعیناتی کے معاملے پر تعطل دیکھا جارہا ہے۔

پاکستان کی جانب سے امجد حسین سیال کو سارک کے 13 ویں سیکریٹری جنرل کی حیثیت سے نامزد کیا گیا ہے، جو کھٹمنڈو میں واقع سارک سیکریٹریٹ میں ارجن بہادر تھاپا کی جگہ لیں گے، جن کی مدت رواں ماہ 28 فروری کو ختم ہونے جارہی ہے۔

امجد سیال کی نامزدگی کا اعلان مارچ 2016 میں نیپال کے شہر پوکھارا میں سارک کونسل آف منسٹرز کے اجلاس میں کیا گیا تھا، جس کی توثیق تمام ارکان نے کی تھی۔

مزید پڑھیں:رکن ممالک کا شرکت سے انکار، سارک کانفرنس ملتوی

تاہم گذشتہ ماہ ایک سفارتی مراسلے کے ذریعے بھارت نے سارک سیکریٹریٹ سے مسٹر تھاپا کے جانشین کی تقرری کے حوالے سے 'طریقہ کار' سے متعلق پوچھا۔

اس طرح نئی دہلی نے سارک سیکریٹریٹ کے قیام کے وقت مفاہمت کی یادداشت کے آرٹیکل 5 کی طرف اشارہ کیا، جس میں سیکریٹری جنرل کی تقرری کے طریقہ کار کی تفصیلات دی گئی ہیں اور جس کے تحت ارکان ممالک کے وزرائے خارجہ پر مشتمل سارک کونسل آف منسٹرز کی جانب سے اس تعیناتی کی توثیق کی جاتی ہے۔

ہندوستان کا موقف یہ ہے کہ اس نامزدگی کی توثیق اسلام آباد میں کونسل آف منسٹرز کے اجلاس کے دوران کی جانی چاہیئے تھی، جو گذشتہ برس اس وجہ سے ملتوی کردیا گیا تھا کیونکہ بھارت نے اپنے بہت سے اتحادیوں سمیت اس اجلاس میں شرکت کرنے سے انکار کردیا تھا۔

دوسری جانب پاکستانی عہدیداران ہندوستان پر 'تاخیری حربوں' کے استعمال کا الزام عائد کرتے ہیں اور ان کا موقف ہے کہ ہندوستان سمیت تمام رکن ممالک کی جانب سے رضامندی حاصل کی گئی تھی، اس حوالے سے 30 مئی 2016 کی تاریخ کے ساتھ ہندوستانی سفارتی نوٹ کی ایک کاپی بھی ڈان کے ساتھ شیئر کی گئی، جس میں امجد سیال کی بحیثیت سارک سیکریٹری جنرل تعیناتی پر رضامندی کا اظہار کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان کا سارک سربراہ کانفرنس ملتوی کرنے کا اعلان

پاکستانی عہدیداران کے مطابق نئی دہلی اس تعیناتی کے معاملے پر غیر ضروری مسائل پیدا کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ تمام 8 رکن ممالک کی رضامندی کے بعد امجد سیال کی تقرری کا نوٹیفکیشن سارک سیکریٹریٹ سے 8 ستمبر 2016 کو جاری کیا گیا تھا۔

پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کشیدگی گذشتہ برس ستمبر میں اڑی حملے کے بعد سے پیدا ہوئی، جس کے ہندوستان نے گذشتہ نومبر میں اسلام آباد میں ہونے والے سارک اجلاس میں شرکت کرنے سے انکار کردیا تھا۔

وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے گذشتہ ہفتے سارک کے سیکریٹری جنرل مسٹر تھاپا سے ملاقات میں ان خیالات کا اظہار کیا تھا کہ ہندوستان سارک چارٹر کی روح کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

یہ خبر یکم فروری 2017 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Feb 01, 2017 06:46pm
السلام علیکم: جب بھی سارک کا نیا سیکریٹری آئے تو باری کی وجہ سے اسے پاکستان سے ہی ہونا چاہیے، بصورت دیگر اپنی سفارت کاری پر انا للہ پڑھ لینا چاہیے ۔ اگر ہم سارک میں اپنے مفادات حاصل نہ کرسکیں تو بڑی تنظیموں اور عالمی سطح پر کیا تیر مار لینگے۔ انتہائی افسوس کے ساتھ لکھنا پڑ رہا ہے کہ ہمارا وزیر خارجہ ملک کے لیے کہیں نہیں جاتا مگر اپنے کاروبار کے لیے ہر جگہ جاتا ہے، خیرخواہ

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024