امریکا: ’پابندی کے باوجود 872 مہاجرین کو داخلہ دیں گے‘
امریکا کے سینئر عہدیدار کا کہنا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹیو آرڈر کے ذریعے پناہ گزینوں کا پروگرام معطل کرنے کے باوجود رواں ہفتے 872 پناہ گزینوں کو امریکا میں داخلے کی اجازت دی جائے گی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے پی‘ کے مطابق امریکی کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن ایجنسی کے قائم مقام کمشنر کیون مک الینین نے نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ ان پناہ گزینوں کو امریکا داخلے کی چھوٹ دی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ اجازت صدارتی حکم نامے کے تحت ہی دی گئی ہے، کیونکہ ایسی صورتحال میں جب پناہ گزین سفر کے لیے تیار ہیں امریکا میں انہیں داخلے سے روکے جانے سے ان کی مشکلات میں بے جا اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ امریکی محکمہ خارجہ کے باہمی اتفاق سے کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: 7 مسلمان ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی
کیون مک الینین کا کہنا تھا کہ یہ 872 پناہ گزین رواں ہفتے پہنچیں گے جنہیں امریکا داخلے کی چھوٹ دی جائے گی۔
یاد رہے کہ چند روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نئے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرکے امریکا میں تارکین وطن کے داخلے کے پروگرام کو معطل کرتے ہوئے 7 مسلمان ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔
ایگزیکٹو آرڈر کے تحت امریکا میں تارکین وطن کے داخلے کے پروگرام کو 120 دن (یعنی 4 ماہ) کے لیے معطل کیا گیا۔
ان 7 مسلمان ممالک ایران، عراق، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، شام اور یمن کے شہریوں کو 90 دن (یعنی 3 ماہ) تک امریکا کے ویزے جاری نہیں کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: امریکی عدالت نے ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات پر عمل روک دیا
نئے آرڈر کے تحت شامی مہاجرین کے امریکا میں داخلے پر تاحکم ثانی پابندی عائد کردی گئی۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے اس حکم کے خلاف امریکا سمیت دنیا کے کئی ممالک میں لاکھوں افراد احتجاج کر رہے ہیں، لیکن ٹرمپ انتظامیہ اپنے اس اقدام کا دفاع کر رہی ہے۔