• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

مشہور برانڈز کے دودھ بھی استعمال کے قابل نہیں

شائع January 31, 2017 اپ ڈیٹ October 3, 2017

اسلام آباد: پاکستان کونسل آف سائنس اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (پی سی ایس آئی آر) نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ ملک بھر کے الٹرا ہائی ٹیمپریچر (یو ایچ ٹی) اور جراثیم سے پاک 16 برانڈز کے دودھ کے نمونوں کا جائزہ لیا گیا، جس میں سے صرف 6 برانڈز کے دودھ استعمال کے قابل نکلے۔

سوالات و جواب کے سیشن کے دوران سائنس و ٹیکنالوجی کے وفاقی وزیر رانا تنویر نے ایوان کو تحریری جواب میں بتایا کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر ملک کے 16 برانڈز کے دودھ سمیت کھلے دودھ کا معائنہ کیا گیا۔

یہ وڈیو دیکھیں: دودھ میں کیمیکل ملاوٹ کا انکشاف

وفاقی وزیر نے بتایا کہ یو ایچ ٹی کیٹیگری کے برانڈز سمیت اولپرز، نیسلے ملک پیک، ڈے فریش، گڈ ملک، نور پور اوریجنل اور حلیب فل کریم کے ٹیسٹ کیے گئے۔

رانا تنویر کے مطابق حلیب ملک کے سوائے یو ایچ ٹی برانڈز کے تمام دودھ محفوظ پائے گئے، جب کہ حلیب میں فارملن اور کین شگر کی مقدار پائی گئی۔

وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کے مطابق جراثیم سے پاک دودھ کے 10برانڈز کا بھی ٹیسٹ کیا گیا، جن میں انہار ملک، ڈیلی ڈیری، ڈوس ملک، گورمے ملک، نورپور، نیوٹروی، الفجر، اچھا ملک، پریما ملک اور آدمز شامل ہیں۔

وفاقی وزیر کے مطابق ان تمام برانڈز میں سے صرف پریما ملک کا دودھ استعمال کے لیے محفوظ پایا گیا۔


یہ خبر 31 جنوری 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (2) بند ہیں

KHAN Jan 31, 2017 06:06pm
السلام علیکم: ایک عشرے سے یہ تمام دودھ بغیر کسی حکومتی کارروائی کے بیچے جارہے ہیں۔اور اب اس حوالے سے جو رپورٹ آئی ہے وہ انتہائی تشویشناک ہے،
KHAN Jan 31, 2017 06:23pm
السلام علیکم: تمام ٹی وائٹنر صارفین کو دھوکے سے فروخت کیے جارہے ہیں، اس کی پیکنگ، اس پر تصویریں، اس کے اشتہارات اور دیگر تمام خصوصیات دودھ کی طرح ہی بتائی جاتی ہے ،اس پر تو انگریزی میں ٹی وائٹنرلکھا ہوتا ہے (جس کا مطلب ہے چائے کو سفید کرنے والا، اسی طرح اس پر کہیں بھی دودھ یا ملک نہیں لکھا ہوتا) مگر کسی ایک کمپنی کے ڈبے پر اردو میں اس پر یہ تحریر نہیں ہوتا کہ (چائے سفید کرنے کا رنگ یا چائے سفید گر) کیونکہ پھر اس کو عام افراد نہیں خریدینگے، یہ تمام عمل جان بوجھ کر کیا جاتا ہے اور عام صارف کو دھوکہ دیا جاتا ہے۔ یہ تمام کمپنیاں مل کر اس دھوکے بازی میں شامل ہے اور ہمارے ملک کے معصوم شہریوں کو دھڑلے سے سالانہ اربوں روپے کا کیمیکل پلایا جارہا ہے، اسی سے یہ کمپنیاں اخبارات اور میڈیا میں بھاری بھاری مالیت کی اشتہاری مہم چلائی جاتی ہے اگر کمپنیوں نے یہ ٹی وائٹنر فروخت کرنا ہے تو ہر ڈبے پر جھوٹ و دھوکے بازی سے پرہیز کرتے ہوئے سچ سچ چائے کو سفید کرنے کا رنگ یا کیمیکل یا تیل تحریر کیا جائے۔ خیرخواہ

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024