آزاد جموں و کشمیر کی وادی لیپا میں خوفناک آتشزدگی

شائع January 30, 2017

مظفرآباد: آزاد جموں و کشمیر کی وادی لیپا میں بھڑک اٹھنے والی خوفناک آگ نے 90 سے زائد دکانوں، گھروں، گاڑیوں اور گوداموں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

واضح رہے کہ یہ وادی آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کے مشرقی علاقے میں واقع ہے۔

مقامی افراد کے مطابق آتشزدگی کا یہ واقعہ ایک دکان میں برقی تاروں کے شارٹ سرکٹ کے نتیجے میں پیش آیا جس سے اربوں روپے مالیت کی اشیاء جل کر راکھ ہوگئیں۔

وادی جہلم کے ڈپٹی کمشنر عبدالحمید کیانی نے ڈان کو بتایا کہ آگ اتوار (29 جنوری) کی شب 11 بجے کے بعد لگی، جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے بازار کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

عبدالحمید کیانی کے مطابق آگ کی لپیٹ میں آنے والی تمام تعمیرات دیودار کی لکڑی سے کی گئی تھی اور آپس میں جڑی ہوئی تھی جس کے باعث ذرا سی دیر میں تمام دکانیں اور گودام آگ کی زد میں آگئے اور مالکان اپنے سامان کو خاکستر ہوتا دیکھتے رہے۔

واضح رہے کہ سردی میں اضافے کے سبب وادی لیپا تک گاڑیوں کی رسائی نہ ہونے کے برابر ہے جس کی وجہ علاقے تک آنے والی واحد سڑک کا 8500 میٹر بلندی پر موجود برتھور گلی سے گزرنا ہے۔

ڈپٹی کمشنر کے مطابق دکانوں کے علاوہ 6 گھر، 3 گاڑیاں اور 4 موٹر سائیکلیں بھی آگ کی لپیٹ میں آگئیں۔

اس کے علاوہ ریاست کا ایک گودام جہاں 1400 ٹن کے قریب آٹا محفوظ تھا، وہ بھی جل گیا جبکہ ایک مسجد بھی جزوی طور پر آگ سے متاثر ہوئی۔

عبدالحمید کیانی کا کہنا تھا کہ وادی میں سردی کی آمد سے قبل رہائشی اور دکاندار حضرات غذائی اجناس کو ذخیرہ کرلیتے ہیں تاکہ سردی کے اختتام اور راستوں میں جمی برف پگھلنے تک خوراک کی کمی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

پریس کانفرنس کے دوران وادی لیپا کے رہائشیوں نے علاقے میں آگ بجھانے کے لیے فائر فائٹنگ سسٹم کی عدم موجودگی پر احتجاج کیا۔

ان افراد کا کہنا تھا کہ آگ بجھانے کی سہولت نہ ہونے کے باعث ان کے نقصان میں اضافہ ہوا۔

مقامی سیاسی نمائندے کا کہنا تھا کہ اگر علاقے میں آگ بجھانے کا یونٹ موجود ہوتا تو بہت پہلے ہی آگ پر قابو پایا جاسکتا تھا۔

ڈپٹی کمشنر عبدالحمید کیانی کا کہنا تھا کہ امدادی ٹیموں کو موسم کی سختی کی وجہ سے متاثرہ علاقوں کی جانب روانہ نہیں کیا جاسکا اور ریسکیو کارروائیوں کے ساتھ ساتھ مالی معاونت اُسی وقت ہی ممکن ہوسکے گی جب علاقے کا موسم بہتر ہوگا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ انتظامیہ ریسکیو عمل کے ساتھ متاثرہ علاقے میں کھانے پینے کی اشیاء بھی فضائی سروس کے ذریعے پہنچائے گی۔

کارٹون

کارٹون : 25 دسمبر 2025
کارٹون : 24 دسمبر 2025