افغانستان سے دہشتگردوں کا حملہ، زخمی سپاہی چل بسا
راولپنڈی: وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے فاٹا کی خیبر ایجنسی میں واقع سیکیورٹی چیک پوسٹ پر سرحد پار سے آنے والے دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں زخمی ہونے والا فوجی اہلکار زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ گیا۔
یاد رہے کہ 28 جنوری کو افغانستان سے دہشت گردوں نے پاک فوج کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں سپاہی وقاص زخمی ہوگیا تھا، جسے طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔
پاک افواج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق خیبر ایجنسی میں چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں زخمی سپاہی وقاص نے سی ایم ایچ پشاور میں جام شہادت نوش کرلیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے شہید سپاہی کو خراج عقیدت پیش کیا۔
سپاہی کی نماز جنازہ کور ہیڈکوارٹرز پشاور میں ادا کی گئی، جس میں کورکمانڈر لیفٹیننٹ جنرل نذیر احمد بٹ، آئی جی ایف سی میجر جنرل شاہین مظہر محمود، چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا اور بڑی تعداد میں فوجی افسران اور سپاہیوں نے شرکت کی۔
آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گرد افغانستان کی طرف خراب سرحدی انتظامات کا فائدہ اٹھا کر حملے کرتے ہیں، لہذا 'افغان سرحد سے دہشت گردوں کی آزادانہ نقل و حرکت کی کڑی نگرانی کی ضرورت ہے'۔
خیبر ایجنسی افغان سرحد کے ساتھ پاکستان کے قبائلی علاقے میں وفاق کے زیر انتظام علاقوں میں سے ایک ہے۔
پاک افغان سرحد پر ان قبائلی علاقوں میں فوج متعدد آپریشنز کر چکی ہے جس کے بعد یہاں سیکیورٹی صورتحال بہتر کرنے کا دعویٰ کیا جاتا ہے۔
خیبر ایجنسی میں گذشتہ 2 برس میں 2 آپریشن خیبر-ون اور خیبر-ٹو کیے گئے جبکہ شمالی وزیر ستان میں جون 2014 سے آپریشن ضرب عضب جاری ہے۔