• KHI: Maghrib 6:49pm Isha 8:06pm
  • LHR: Maghrib 6:23pm Isha 7:45pm
  • ISB: Maghrib 6:29pm Isha 7:54pm
  • KHI: Maghrib 6:49pm Isha 8:06pm
  • LHR: Maghrib 6:23pm Isha 7:45pm
  • ISB: Maghrib 6:29pm Isha 7:54pm

کراچی: ڈاکو کو جلانے کا مقدمہ درج

شائع January 29, 2017

کراچی: جرائم اور اسٹریٹ کرائم سے تنگ صوبائی دارالحکومت کراچی کے شہریوں نے قانون کو اپنے ہاتھ میں لے لیا، مشتعل افراد نے ایک ڈاکو کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد زندہ جلاکر ہلاک کر دیا۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے لانڈھی نمبر 3 میں مختلف دکانوں سے لوٹ مارکرنے والے ڈاکوؤں نے جب دودھ کی دکان کو لوٹنے کی کوشش کی تو دکان مالک نے مزاحمت کی، جس پر ڈاکوؤں نے فائرنگ کردی۔

فائرنگ کی آواز سن کر علاقہ مکین دکان پر پہنچ گئے اور ایک ڈاکو کو پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد اس پر پٹرول چھڑک کر جلاڈالا۔

پولیس کے مطابق ہلاک کیے گئے ملزم کا اسلحہ، 3 موبائل فونز اور موٹرسائیکل تحویل میں لے لی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی : اسٹریٹ کرائمز میں اضافہ، پولیس کا کردار؟

بعد ازاں لانڈھی پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف ڈاکو پر تشدد اور اسے ہلاک کرنے کا مقدمہ درج کرلیا۔

ایس ایچ اور لانڈھی عارف رزاق کے مطابق مقدمے درج ہونے کے بعد پولیس نے چھاپہ مار کارروائی کرکے دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا جن سے تفتیش کی جارہی ہے۔

کورنگی میں بھی ایک شخص ہلاک

دوسرا واقعہ کورنگی کے علاقے اللہ والا ٹاؤن میں پیش آیا، جہاں ڈاکو ایک کار سوار کو لوٹنے کی کوشش کر رہے تھے کہ علاقہ مکینوں نے ڈاکوؤں پر فائرنگ کردی، جس کی وجہ سے ایک ڈاکو موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔

علاقہ مکینوں کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے ڈاکو کا ایک مرد اور ایک خاتون ساتھی بھی زخمی ہوئے، جنہیں بعد ازاں جناح ہسپتال منتقل کیا گیا۔

دوسری جانب قائد آباد کی گلستان سوسائٹی میں بھی فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، جس میں مزمل حسین نامی شخص زخمی ہوگیا، جسے جناح ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

پولیس کے مطابق کورنگی کے علاقے ابراہیم حیدری سے 22 سالہ نامعلوم شخص کی لاش ملی ہے۔

خیال رہے کہ کراچی میں گزشتہ 4 سال سے جاری آپریشن کے باعث پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شہر میں جرائم کم ہونے کا دعویٰ کیا تھا، تاہم گزشتہ چند ماہ سے شہر میں اسٹریٹ کرائمز اور دیگر جرائم کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق اس وقت اسٹریٹ کرائمز کی سب سے زیادہ رپورٹس ضلع شرقی کے علاقے گلشن اقبال میں رپورٹ ہو رہی ہیں، جب کہ دیگر علاقوں میں لانڈھی، شاہ لطیف ٹاؤن، مبینہ ٹاؤن، محمود آباد، شاہراہ فیصل،گلستان جوہراور فیروزآباد جیسے علاقے شامل ہیں، جو گزشتہ کئی سال سے اسٹریٹ کرائمز کے حوالے سے سرفہرست ہیں۔

مزید پڑھیں: چھینے گئے موبائل کے کوڈز کھولنے والے گرفتار

اسٹریٹ کرائمز کی بڑھتی ہوئی تعداد کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ گزشتہ ہفتے وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اہم اجلاس میں اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف منظم اور فیصلہ کن آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس کو ایڈیشنل آئی جی مشتاق مہر نے بتایا کہ شہر کے 13 پولیس تھانوں کی حدود میں موبائل فونز چھیننے کی وارداتیں زیادہ ہوتی ہیں اور موٹر سائیکل اور گاڑیوں پر سوار افراد موبائل فونز چھیننے میں ملوث ہیں۔

مشتاق مہر کے مطابق سال 2016 میں شہر بھر سے 1548 اسٹریٹ کرمنلز کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے، جس میں سے ایک ہزار 82 ملزمان ابھی تک جیل میں ہے، جب کہ 449 ملزمان ضمانت پر رہا اور 14 ملزمان سزا کاٹ چکے، جب کہ 3 ملزموں کو بری کر دیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 31 مارچ 2025
کارٹون : 30 مارچ 2025