• KHI: Asr 5:03pm Maghrib 6:47pm
  • LHR: Asr 4:34pm Maghrib 6:20pm
  • ISB: Asr 4:39pm Maghrib 6:26pm
  • KHI: Asr 5:03pm Maghrib 6:47pm
  • LHR: Asr 4:34pm Maghrib 6:20pm
  • ISB: Asr 4:39pm Maghrib 6:26pm

انضمام کی تینوں طرز کیلئے ایک کپتان کی تجویز

شائع January 28, 2017
انضمام نے محمد حفیظ کو آسٹریلیا بھیجنے کے فیصلے کا دفاع کیا—فائل/فوٹو: اے پی
انضمام نے محمد حفیظ کو آسٹریلیا بھیجنے کے فیصلے کا دفاع کیا—فائل/فوٹو: اے پی

پاکستان کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے ٹیسٹ ٹیم کے کپتان کو بالواسطہ طورپر ٹیم کی قیادت ایک ایسے کھلاڑی کے لیے چھوڑنے کا مشورہ دیا ہے جو تینوں طرز میں ٹیم کی رہنمائی کرسکتا ہے۔

قومی ٹیم کے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے تباہ کن دورے کے حوالے سے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انضمام الحق نے کہا کہ مصباح اپنے مستقبل کے حوالے سے فیصلہ کرنے کے لیے 'بہترین پوزیشن' میں تھے۔

انضمام الحق نے کہا کہ 'میں نے کپتانی کے معاملے پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو کوئی مشورہ نہیں دیا لیکن میرا خیال ہے کہ اس ذمہ داری کے لیے وہ کھلاڑی مناسب ہے جو تینوں طرز میں قیادت کرسکے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'مصباح بہت ذہین آدمی ہیں اور وہ اپنے مستقبل کے حوالے سے فیصلہ کرنے کے لیے بہترین پوزیشن پر ہیں'۔

مزید پڑھیں: آرتھر ٹیسٹ و ون ڈے ٹیم کی قیادت میں فوری تبدیلی کے مخالف

مصباح الحق کو اپنے ابتدائی سالوں میں سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا تھاتاہم نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کا دورہ جہاں پاکستان کوٹیسٹ میں بالترتیب2-0 اور3-0 سے وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑا تھا اس کے باوجود 42 سالہ مصباح 6 سال قبل کپتان مقرر کیے جانے کے بعد سے پاکستان کے اسٹار بن کر ابھرے ہیں۔

ان کی قیادت میں پاکستان نے ٹیسٹ کی درجہ بندی میں گزشتہ سال پہلا نمبر حاصل کیا تھا۔

پی سی بی نے کرکٹ کی دنیا میں تینوں طرز میں مختلف کپتان کے معمول کے طرز پر تمام طرز کے لیے مختلف کپتان مقرر کررکھا ہوا ہے۔

پاکستانی ٹیم کو آسٹریلیا کے خلاف ایک روزہ سیریز میں 1-4 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سرفراز کو ون ڈے ٹیم کا کپتان بنانے کا اصولی فیصلہ

انضمام الحق کا کہنا تھا کہ 'ٹیم کو نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا بھیجنے سے قبل ہم نے کئی اقدامات کیے تھے اور بہترین کھلاڑیوں کا دستہ بھیجا تھا'۔

انھوں نے کہا کہ 'ٹیم کی فٹنس بدستور ایک مسئلہ رہا اور ہم اس کو بہتر کرنے کے لیے اقدامات کررہے ہیں'۔

مزید پڑھیں: 'ٹیم کو فیلڈنگ میں ڈرامائی ترقی کی ضرورت ہے'

انضمام نے مزید کہا کہ گو کہ وہ چیف سلیکٹرز کے طورپر آزاد ہیں لیکن وہ کھلاڑیوں کے انتخاب سے قبل ٹیم کی انتظامیہ سے مشورہ کرتے ہیں۔

چیف سلیکٹر نے محمد حفیظ کو آسٹریلیا کے خلاف ایک روزہ سیریز کے لیے بھیجنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ 'وہ نیشنل ون ڈے کپ کا بہترین کھلاڑی تھے'۔

ان کا کہنا تھا کہ تینوں طرز میں بہترین ٹیم کو کھڑا کرنے کے لیے بڑی تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔

انضمام 9 فروری سے شروع ہونے والی پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے لیے بھی پرعزم ہیں جو 5 مارچ تک جاری رہے گی۔

سابق کپتان نے کہا کہ 'ہمیں دورہ ویسٹ انڈیز کے لیے بہتر ٹیم منتخب کرنے کے لیے یہ لیگ کھلاڑیوں کو جانچنے کا بہترین موقع ثاہت ہوگی'۔

یہ خبر 28 جنوری 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 29 مارچ 2025
کارٹون : 28 مارچ 2025