• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

مریم نواز لندن فلیٹس کی مالک، مزید دستاویزات جاری

شائع January 27, 2017

اسلام آباد: ایک جانب سپریم کورٹ میں جاری پاناما کیس پر درخواستوں کی سماعت کے دوران شریف خاندان کے وکلاء کی جانب سے لندن فلیٹس کی ملکیت کے حوالے سے ثبوت اور دلائل پیش کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے تو دوسری جانب جرمن اخبار (Süddeutsche Zeitung) نے اس حوالے سے مزید دستاویزات جاری کردی ہیں۔

ان دستاویزات میں مریم نواز کا تعلق اس کمپنی سے ظاہر کیا گیا ہے جو لندن میں موجود پارک لین فلیٹس کی مالک ہے۔

پیر (23 جنوری) کو جاری کی گئی دستاویزات کے بعد، جنہیں مریم نواز کے وکیل شاہد حامد نے ’جعلی‘ قرار دیا تھا، جرمن اخبار نے جمعرات (26 جنوری) کو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے مزید دستاویزات جاری کردیں۔

منگل کو جاری کی گئی دستاویزات میں موزیک فونسیکا (پاناما پیپرز جاری کرنے والی فرم) کے منی لانڈرنگ رپورٹنگ آفیسر جے نزبتھ مدورو کا خط شامل تھا جو انہوں نے برٹش ورجن آئی لینڈ کے فنانشل انویسٹی گیشن ایجنسی کے ڈائریکٹر ایرل جارج کو لکھا تھا۔

اس دستاویز میں مریم صفدر کو نیلسن انٹرپرائزز لمیٹڈ نامی آف شور کمپنیوں کا بینیفیشل مالک ظاہر کیا گیا تھا، واضح رہے کہ یہ دستاویز نئی نہیں اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اسے سپریم کورٹ میں اپنی پٹیشن کے ہمراہ بطور ثبوت بھی فراہم کرچکی ہے۔

دستاویز کے مطابق نیلسن کمپنی کا جینیوا کے ایک بینک کے ساتھ لون اکاؤنٹ بھی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جرمن اخبار نے مریم نواز کا پاناما پیپر سے تعلق ظاہر کردیا

تاہم مریم نواز اس حوالے سے اپنی تردید پیش کرچکی ہیں، سپریم کورٹ کو جمع کرائے گئے جواب میں مریم کا کہنا تھا کہ موزیک فونسیکا ایک قانونی فرم ہے، قانونی عدالت نہیں، لہذا اس فرم کا کوئی بھی خط ان کی جائیداد سے متعلق کوئی معلومات فراہم نہیں کرسکتا۔

جرمن اخبار کی جانب سے جاری کی گئیں تازہ دستاویزات چید ٹوئیٹس کی صورت میں سامنے آئیں، پہلی ٹوئیٹ میں دو دستاویزات شامل تھیں اور پیغام میں درج تھا کہ ’یہ عوامی دلچسپی کے لیے جینیوا کے بینک سے مریم نواز کی دو آف شور کمپنیوں کو دیئے گئے قرضوں کی تفصیلات ہیں‘۔

اس دستاویز کی ہیڈنگ میں ’رجسٹر آف چارجز‘ درج ہے، ایک کا تعلق نیلسن اور دوسرے کا تعلق نیسکول سے ہے اور اس میں اپارٹمنٹ 16 اور 16 اے کے مالک اور جینیوا کے مالک کے درمیان گروی رکھنے کے معاہدے کی تفصیلات ہیں۔

جرمن اخبار کی دوسری ٹوئیٹ میں منروا ٹرسٹ اینڈ کارپوریٹ سروسز کے مائیکل روزیٹر اور موزین فونسیکا سے تعلق رکھنے والی سینڈرا این ڈی کورنیجو کے درمیان ہونے والے ای میل رابطے کے اسکرین شاٹس بھی موجود ہیں۔

اسکرین شاٹس کے ساتھ درج ہے کہ ’ان پاناما پیپرز میں واضح طور مریم نواز کو لندن فلیٹس اور 2 آف شور کمپنیوں کا مالک دیکھا جاسکتا ہے‘۔

ان میں سے چند ای میلز کو پی ٹی آئی کی پاناما گیٹ پٹیشن سے ساتھ منسلک بھی کیا گیا ہے۔

ان دستاویزات سے سامنے آنے والی سب سے اہم معلومات یہ ہے کہ یہ ایک بار پھر مریم نواز کو نیسکول اور نیلسن کا بینیفیشل مالک ظاہر کرتی ہیں، ایک ای میل میں یہ بھی تحریر ہے کہ کوئی بھی جائیداد کرائے پر نہیں دی گئی اور اس کا قبضہ ان کے مالکان کے پاس ہے۔

مزید پڑھیں: پاناما کیس: مریم نواز نے تمام الزامات مسترد کردیئے

یہ ای میل جس پر 22 جون 2012 کی تاریخ درج ہے، سپریم کورٹ میں مریم نواز، حسین نواز اور حسن نواز کی جانب سے پیش کی گئی ٹائم لائن سے مطابقت نہیں رکھتی، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ 2006 کے بعد حسین نواز لندن جائیدادوں کے بینیفیشل مالک بنے۔

اسی سلسلے کی ایک اور ای میل میں کہا گیا ہے کہ اس کمپنی کے ساتھ کوئی ٹرسٹ رابطے میں نہیں جو مریم نواز کے سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب سے تضاد رکھتی ہے۔


یہ خبر 27 جنوری 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (2) بند ہیں

Israr MuhammadkhanYousafzai Jan 27, 2017 11:49pm
کیس میں مریم نواز کے حصے کے دلائل مکمل ھوچکے ھیں اسکے بعد جو کوئی بھی انکشافات یا خبر دیگا انکی قانونی حیثیت کچھ بھی نہیں ھوگی جرمن اخبار ھو یا بی بی سی یا کوئی اور
irfan Jan 28, 2017 02:55am
یہ عورتوں کے حقوق کی خلاف وزری ہے ۔۔۔۔ مرد پورا ملک کھا جایئں اور ایک بےچاری کے پاس دو چار ارب ڈالر آ جائیں تو سب کو مسلہ شروع ہو جاتاہے۔۔۔۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024