• KHI: Fajr 5:24am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 4:59am Sunrise 6:22am
  • ISB: Fajr 5:06am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:24am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 4:59am Sunrise 6:22am
  • ISB: Fajr 5:06am Sunrise 6:31am

'ایسے نہیں چلے گا': عامر لیاقت پر پابندی عائد

شائع January 26, 2017
یہ پابندی پیمرا (ترمیمی) ایکٹ 2007 کی دفعہ 27 کے تحت عائد کی گئی—فوٹو بشکریہ: عامر لیاقت ٹوئیٹر اکاؤنٹ
یہ پابندی پیمرا (ترمیمی) ایکٹ 2007 کی دفعہ 27 کے تحت عائد کی گئی—فوٹو بشکریہ: عامر لیاقت ٹوئیٹر اکاؤنٹ

اسلام آباد : پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے ضابطہ اخلاق کی مسلسل خلاف ورزی پر عامر لیاقت حسین اور ان کے پروگرام پر پابندی عائد کردی۔

پیمرا کی جانب سے جاری اعلامیے میں بول نیوز پر نشر ہونے والے عامر لیاقت حسین کے پروگرام ’ایسے نہیں چلے گا‘ پر فوری پابندی عائد کرنے کا حکم جاری کیا گیا۔

عامر لیاقت حسین اور ان کے پروگرام پر یہ پابندی پیمرا (ترمیمی) ایکٹ 2007 کی دفعہ 27 کے تحت عائد کی گئی ہے۔

پیمرا کے مطابق اگر نیوز چینل اس فیصلے کا اطلاق نہیں کرتا تو چینل کا لائسنس منسوخ کردیا جائے گا۔

پیمرا اعلامیے کے مطابق مذکورہ اقدام کئی ہفتوں کی مسلسل نگرانی کے بعد اٹھایا گیا ہے، اس عرصہ میں عامر لیاقت نے پیمرا الیکٹرانک میڈیا کے ضابطہ اخلاق کی مسلسل خلاف ورزی کی۔

یاد رہے کہ چند روز قبل ہی پیمرا میں عامر لیاقت حسین کے خلاف وکیل جبران ناصر کے حوالے سے مبینہ طور پر ہتک آمیز اور دھمکی آمیز مہم چلانے کی شکایت درج کرائی گئی تھی۔

پیمرا کے سندھ ریجن کے شکایات کونسل کو بھیجی گئی تحریری درخواست میں جبران ناصر کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ بلاگرز کے لاپتہ ہونے کے بعد عامر لیاقت نے ’بول ٹی وی‘ پر اپنے پروگرام ’ایسے نہیں چلے گا‘ میں ان کے خلاف ہتک آمیز اور دھمکی آمیز مہم شروع کررکھی ہے اور مجھ پر بے بنیاد الزامات عائد کرتے ہوئے ملحد قرار دیا ہے، ساتھ ہی پاکستان اور اسلام مخالف ایجنڈا چلانے کے الزامات بھی لگائے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عامر لیاقت کیخلاف ’ہتک آمیز‘ مہم چلانے کی شکایت

بول نیوز کو جاری حکم نامہ کے مطابق عامر لیاقت بول نیوز کے کسی پروگرام (نئے یا نشرِ مکرر) میں بطور میزبان ،مہمان ، تبصرہ نگار، رپورٹر ، ایکٹر، اینکر پرسن، آڈیو یا وڈیو بیپر یا کسی بھی حیثیت میں شرکت نہیں کر سکیں گے نہ ہی انہیں اس چینل پر چلنے والی کسی اشتہاری مہم ، آڈیو یا وڈیو ریکارڈنگ کی اجازت ہوگی۔

فیصلے میں مزید کہا گیا ہے اگر بول نیوز نے پیمرا کی ہدایات پر فوری عمل نہیں کیا اور اس پر عامر لیاقت یا اُس کاپروگرام ’ایسے نہیں چلے گا‘ نشر ہوا تو اس کی نشریات فوری طور پر معطل کر دی جائیں گی۔

پریس ریلیز کے مطابق عامر لیاقت کو کسی بھی دوسرے ٹی وی چینل پر نفرت انگیز مواد کا پرچار کرنے یا کسی شخص کو ’کافر‘ ،’غدار‘ ،’توہین رسالت‘ یا ’توہین مذہب‘ کا مرتکب قرار دینے کی اجازت نہیں کیونکہ پاکستانی آئین اور قانون کے مطابق اس طرح کے حساس معاملات پر فیصلے کا اختیار صرف پارلیمنٹ یااعلیٰ عدلیہ کے پاس ہے۔

مزید برآں فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’اگر عامر لیاقت کسی اور ٹی وی چینل پر اظہار رائے کی آزادی کا غلط استعمال اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے پائے گئے تو اُس ٹی وی چینل کے خلاف بھی پیمرا آرڈیننس 2002(ترمیمی ایکٹ 2007)کی دفعہ 27کے تحت فوری کارروائی کی جائے گی۔

اس حوالے سے پاک سیٹ کوضروری ہدایات جاری کر دی گئی ہیں تاکہ پیمرا کی طرف سے جاری کئے جانے والے احکامات پر ان کی روح کے مطابق عمل ہو۔

یاد رہے کہ پیمرا کو مذکورہ پروگرام اور اینکر کے خلاف سیکڑوں شکایات موصول ہوئی تھی، جنہیں کراچی، لاہور اور اسلام آباد کی شکایات کونسلز کو ضروری کارروائی کے لیے بھجوایا گیا۔

واضح رہے کہ عامر لیاقت اور اُن کے پروگرام پر پابندی اُس وقت تک موثر رہے گی جب تک پیمرا اتھارٹی اُن کے خلاف شکایات پرمتعلقہ کونسلز کی سفارشات کی روشنی میں کسی حتمی فیصلے پر نہیں پہنچ جاتی۔

خیال رہے کہ جون 2016 میں بھی پیمرا کی جانب سے عامر لیاقت کی میزبانی میں نجی ٹی وی جیو انٹرٹینمنٹ کے پروگرام 'انعام گھر' پر تین روز کی عارضی پابندی عائد کی گئی تھی۔

عامر لیاقت حسین نے ایک پروگرام کے دوران 'خودکشی کے مناظر' دکھائے تھے جس پرپیمرا نے یہ نوٹس جاری کیا تھا۔

بول نیوز پر ایسے نہیں چلے گا کی میزبانی سے قبل عامر لیاقت حسین جیو نیوز سے وابستہ تھے، جہاں رمضان ٹرانسمیشن سے ان کی مقبولیت میں اضافہ ہوا، حال میں اپنے پروگرام ایسے نہیں چلے گا میں انہوں نے جیو کی انتظامیہ کے علاوہ متعدد سماجی کارکنوں کے خلاف بھی بات کی، ان پروگرامات میں منفی خیالات اجاگر کرنے پر سوشل میڈیا پر بھی ان کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

واضح رہے کہ مئی 2015 میں ایگزیکٹ کمپنی پر سامنے آنے والے الزامات کے بعد بول نیوز کی نشریات کو بند کردیا گیا تھا، گذشتہ سال ایگزیکٹ اور اس کے سربراہ شعیب صدیقی کے خلاف تمام مقدمات ختم ہونے کے بعد دسمبر 2016 میں بول نیوز کی نشریات کا دوبارہ آغاز کیا گیا۔

تبصرے (3) بند ہیں

عائشہ Jan 26, 2017 04:45pm
پیمیرا نے کافی دیر سے فیصلہ کیا ہے ۔ لیکن کیا ٹھیک ہے ۔ عامر لیاقت صاحب بہت اچھے مقرر ہیں۔ اور عوام میں بے پناہ مقبولیت بھی رکھتے ہیں۔ لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ان کو غیر کام اور غیر کلام کرنے کی بھی اجازت ہے ۔ نفرت پھیلانا اور خاص کر پاکستانی معاشرہ میں نہایت ہی برا فعل ہے ۔ جہاں دلوں میں پہلے ہی نفرت ، حسد موجود ہیں۔ عام لیاقت صاحب کے الفاظ کی وجہ سے کسی انسان کی زندگی ختم بھی ہوسکتی ہے ۔ بلکہ دو انسانوں کی ایک قاتل اور دوسرا مقتول ۔۔۔ خدا عامر لیاقت صاحب کو ہدایت دے
Neelofer aman Jan 26, 2017 08:31pm
Such action should be taken early by the authority. This programme full of hate... How ppl liked him... And what abt this... PEMRA! https://youtu.be/nx4YuoMfkWc
Israr MuhammadkhanYousafzai Jan 27, 2017 02:34am
پیمرا کو مزید فعال کردار ادا کرنا چاہئے عامر لیاقت کو کسی زات پر حملہ کرنے پر اقدام اٹھایا گیا ھے جسکی ھم حمایت کرتے ھیں لیکن ساتھ پیمرا سے درخواست ھے کہ ملک میں چند ایسے میڈیا چینلز ھیں جس پر ریاستی اداروں اور منتخب جمہوری حکومت کے حلاف زہریلا پروپیگنڈہ جاری ھے بلکہ ایسا معلوم ھوتا ھے کہ یہ چینلز باقائدہ پارٹی بن چکے ھیں منتخب جمہوری حکومت پر بے بنیاد الزامات لگائے جاتے ھیں ایسے پروپیگنڈہ سے عوام کے جذبات کو مشتعل کرنے کی بارها کوشش ھوتی ھے جو میرے حیال میں پیمرا کی ضابطہ احلاق کی سراسر حلاف ورزی ھے

کارٹون

کارٹون : 4 نومبر 2024
کارٹون : 3 نومبر 2024