• KHI: Zuhr 12:37pm Asr 5:03pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 4:34pm
  • ISB: Zuhr 12:13pm Asr 4:39pm
  • KHI: Zuhr 12:37pm Asr 5:03pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 4:34pm
  • ISB: Zuhr 12:13pm Asr 4:39pm

'امداد پتافی کی غیراخلاقی گفتگو زندگی موت کامسئلہ'

شائع January 22, 2017

پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی امداد پتافی اور پاکستان مسلم لیگ فنکشنل سے تعلق رکھنے والی رکن نصرف سحر عباسی ایک بار پھر آمنے سامنے آگئے۔

ڈان نیوز کے پروگرام ان فوکس میں نصرت سحر اور امداد پتافی کے درمیان پھر تند و تیز جملوں کا تبادلہ ہوا، نصرت سحر عباسی نے کہا کہ 'امداد پتافی کی غیراخلاقی گفتگو میرے لئے زندگی اورموت کامسئلہ ہے'۔

پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے نصرت سحر نے کہا کہ 'سیاست میں میراراستہ روکنےکی کوشش کی جارہی ہے، پیپلزپارٹی امداد پتافی کے خلاف تادیبی کارروائی کرکے مثال قائم کرے'

انہوں نے کہا کہ 'اسمبلی میں کسی خاتون رکن نے میرا ساتھ نہیں دیا جس کا بہت افسوس ہے، اسمبلیوں میں اگر خواتین کے ساتھ برا سلوک ہوسکتا ہےتو باہر کیاحال ہوگا'۔

نصرت سحر کا کہنا تھا کہ 'میں یہ بیان نہیں کرسکتی کہ اس واقعے کے بعد مجھے کن حالات کا سامنا ہے، میرا سیاسی کیریئر داؤ پر لگ گیا ہے، مجھے اپنے خاندان کی طرف سے دباؤ کا سامنا ہے اور یہاں تک کہ میرا بیٹا چاہتا ہے کہ میں سیاست چھوڑ دوں کیوں کہ مجھے ایسی باتیں سننی پڑرہی ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: نصرت سحر عباسی کیلئے غیر اخلاقی کلمات پر تنقید

انہوں نے کہا کہ 'ایک ایسی جماعت کے پلیٹ فارم سے خواتین کی بے عزتی کی جارہی ہی جس کی اپنی سربراہ ایک عورت تھی، ایسے لوگوں کو برطرف کردینا چاہیے'۔

پروگرام میں شریک امداد پتافی نے کہا کہ 'میں نے بہن نصرت سحرسے معافی مانگ لی،اب معاملہ ختم ہوناچاہیے'۔

انہوں نے کہا کہ ' نصرت سحر نے بھی اسمبلی میں ماں بہن کی باتیں کیں، معافی مانگ چکا ہوں، بات کو لمبا نہ کریں'۔

تاہم نصرت سحر عباسی نے کہا کہ 'مجھ سے امداد پتافی نے نہ معافی مانگی اور نہ ہی وہ اپنے کئے پر شرمندہ ہیں'۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران صوبائی وزیر برائے ورکس اینڈ سروسز امداد پتافی اور پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کی خاتون ممبر نصرت سحر عباسی کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا تھا۔

صوبائی وزیر کی جانب سے انگریزی زبان میں تحریری طور پر داخل کرائے گئے جواب کو نہ سمجھ پانے پر نصرت سحر عباسی نے امداد پتافی کو وضاحت کرنے کے لیے کہا جس پر صوبائی وزیر نے انہیں جواب دیا کہ 'آپ کوئی استانی نہیں کہ میں آپ کو جواب دوں'۔

مزید پڑھیں: امداد پتافی کی 'بدتمیزی'، بلاول اور بختاور برس پڑے

دونوں ارکان کے درمیان سخت جملوں کے تبادلے کے بعد صوبائی وزیر امداد پتافی نے خاتون ممبر کو کہا کہ اگر انہیں کوئی بات سمجھ نہیں آ رہی تو وہ ان کی چیمبر میں آ جائیں، جس پر خاتون نے احتجاج کیا، جبکہ اس دوران حکومتی ارکان مسکراتے رہے اور حزب اختلاف کے ممبران نے خاموشی اختیار کرلی۔

بعد ازاں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور ان کی بہن بختاور بھٹو زرداری نے پی پی کے رکن اسمبلی اور صوبائی وزیر امداد پتافی کی جانب سے گزشتہ روز سندھ اسمبلی میں اختیار کیے گئے رویے کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے صوبائی وزیر کو خاتون رکن اسمبلی سے معافی مانگنے کی ہدایت کردی تھی۔


تبصرے (2) بند ہیں

Israr MuhammadkhanYousafzai Jan 23, 2017 12:08am
اسمبلی میِں نوک جھوک ھوتی رہتی ھے نصرت سحر عباسی کے حلاف اگر کوئی غیر پارلیمانی زبان استعمال ھوئی ھے تو یہ غلط تھا ہماری روایات کے مطابق اگر کوئی غلطی تسلیم کریں اور معذرت کریں تو بات ختم ھوجاتی ھے مگر سحر عباسی بات کو بڑا رہی ھے جو اچھی بات نہیں امداد پتانی کے معافی معذرت اور صلح صفائی کے بعد معاملہ ختم ھوجانا چاہیے سحر عباسی کو یہ بات بھی یاد رکھنی چاہئے کہ انکے حق میں پیپلز پارٹی حزب اختلاف تو دور کی بات ھے انکی اپنی پارٹی نے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا امداد پتانی کے حلاف ضابطے کی کاروائی بھی نہیں ھوسکتی نصرت سحر عباسی کو بہت جلد معلوم ھوجائیگا
RIZ Jan 23, 2017 10:12am
@Israr MuhammadkhanYousafzai sir yeh baat agar aik aam admi nee kisi awami jagah par ki hoti tu maffi see mamla hal ho sakta tha. but yeh baat assembly floor par aik minister se aik MPA ke liyee kahi who bhi CM or female speaker ki mojodgi main.. Mr Pitafi must be punished severly, and must be made example for all others.. our assembly member must show highest standards in humanity so awam can follow this,, any such low grade remarks against anyone is not tolerated..

کارٹون

کارٹون : 29 مارچ 2025
کارٹون : 28 مارچ 2025