• KHI: Fajr 5:22am Sunrise 6:39am
  • LHR: Fajr 4:56am Sunrise 6:19am
  • ISB: Fajr 5:03am Sunrise 6:27am
  • KHI: Fajr 5:22am Sunrise 6:39am
  • LHR: Fajr 4:56am Sunrise 6:19am
  • ISB: Fajr 5:03am Sunrise 6:27am

پارا چنار دھماکے کے بعد سرچ آپریشن،7 افراد گرفتار

شائع January 22, 2017

پارا چنار میں گزشتہ روز ہونے والے بم دھماکے کے بعد سرچ آپریشن کے دوران 7 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔

اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ شاہد علی خان نے اس بات کی تصدیق کی کہ کرم ایجنسی کی پولیٹیکل ایڈمنسٹریشن نے 7 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے۔

علاوہ ازیں ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے گزشتہ روز ہونے والے دھماکے کے بعد پارا چنار کا دورہ کیا۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ دہشت گرد کھوئے ہوئے ٹھکانے حاصل کرنےمیں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔

آرمی چیف زخمیوں کی عیادت کررہے ہیں — فوٹو / آئی ایس پی آر
آرمی چیف زخمیوں کی عیادت کررہے ہیں — فوٹو / آئی ایس پی آر

آرمی چیف نے ایجنسی ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی اور ہسپتال عملے کو ان کے بہتر علاج کی ہدایات بھی کیں۔

اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ جاں بحق اور زخمی افراد کی امداد بھی کی جائے گی۔

آرمی چیف کی آمد پر قبائلی علاقے میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے۔

جنرل باجوہ نے پارا چنار میں قبائلی عمائدین سے بھی ملاقاتیں کیں اور لوگوں کی درخواست پر علاقے میں آرمی پبلک اسکول کے قیام کا بھی اعلان کیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے سپہ سالار قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ دہشت گردوں کو ہر محاذ پر ناکامی ہو گی اور انہیں دوبارہ سراٹھانے کی اجازت کسی صورت نہیں دیں گے۔

یاد رہے کہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے فاٹا کی کرم ایجنسی کے علاقے پارا چنار میں گزشتہ روز یعنی ہفتے کو ریموٹ کنٹرول دھماکے کے نتیجے میں 25 افراد جاں بحق اور 40 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پارا چنار کی سبزی منڈی میں دھماکا،25 جاں بحق

ذرائع کے مطابق دھماکا خیز مواد سبزی کے کریٹ میں رکھا گیا تھا، جسے ریموٹ کنٹرول سے اڑایا گیا۔

دوسری جانب میڈیا کو موصول ہونے والے ایک ٹیکسٹ میسج میں کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی العالمی نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انھوں نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے الگ ہونے والے شہریار محسود گروپ کے ساتھ مل کر یہ کارروائی کی۔

تاہم واضح رہے کہ شہریار محسود گروپ کی جانب سے ایسا کوئی دعویٰ اب تک سامنے نہیں آسکا۔

اس سے قبل دسمبر 2015 میں بھی پارا چنار کے عید گاہ لنڈا بازار میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 22 افراد ہلاک ہوئے تھے، جس کی ذمہ داری عسکریت پسند تنظیم لشکر جھنگوی العالمی نے قبول کی تھی۔

پارا چنار پاک افغان سرحد پر قبائلی علاقے کرم ایجنسی کا انتظامی ہیڈ کوارٹر ہے، یہ زیادہ آبادی والا علاقہ نہیں ہے، اس علاقے کی آبادی 40 ہزار کے قریب ہے جس میں مختلف قبائل، نسل اور عقائد کے لوگ شامل ہیں، یہ علاقہ 1895 میں انگریزوں نے تعمیر کیا تھا۔

2007ء میں اس علاقے ہونے والی فرقہ ورانہ جھڑپوں کے بعد فوج اور نیم فوجی دستوں نے یہاں کی شاہراہوں پر چوکیاں قائم کی تھیں۔

کارٹون

کارٹون : 31 اکتوبر 2024
کارٹون : 30 اکتوبر 2024