آواز کی رفتار سے سفر کرنے والی ٹرین
پاکستان میں ٹرینیں وقت پر پہنچتی ہیں یا نہیں، اس بارے میں ایک طویل بحث کی جاسکتی ہے مگر جنوبی کوریا میں تو اب آواز کی رفتار سے دوڑنے والی ریل گاڑی پر کام ہورہا ہے۔
جی ہاں واقعی جنوبی کوریا میں سپرسونک ٹرین کو چلانے پر غور کیا جارہا ہے جو کہ لاہور سے کراچی کا فاصلہ 1 گھنٹے میں طے کر سکے گی۔
یہ ٹرین کم پریشر والی ٹیوب میں چلے گی اور اگر اس میں کامیابی ہوئی تو یہ موجودہ مقناطیسی لیویٹیشن ٹرین سے دو گنا زیادہ رفتار کی حامل ہوگی جو کہ اس وقت تیز ترین ہے اور 268 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرسکتی ہے۔
کوریا ٹائمز کے مطابق یہ ٹرین زیادہ سے زیادہ 767 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے بھی دوڑ سکے گی یعنی لگ بھگ آواز کی رفتار کے برابر۔
کوریا ریل روڈ ریسرچ انسٹیوٹ کے مطابق توقع ہے کہ ایسی تیز ترین ٹرین تیار کرنے میں کامیابی حاصل ہوگی اور ایسا مستقبل قریب میں ہوگا۔
ادارے کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے دیگر اداروں سے مل کر کام کیا جارہا ہے اور مختلف ٹیکنالوجیز کو چیک کیا جارہا ہے تاکہ آئندہ تین سال تک اس منصوبے کو حتمی شکل دی جاسکے۔
جنوبی کورین حکومت اس حوالے سے تحقیق کررہی ہے اور مستقبل کی اس ٹیکنالوجی کو عملی شکل دے کر امریکا، کینیڈا اور چین وغیرہ کو اس میدان میں پیچھے چھوڑنا چاہتی ہے۔
اس سے پہلے ہائپر لوپ نامی ایک منصوبہ بھی سامنے آیا تھا جس میں مسافر تیز ترین سفر کرسکیں گے اور وہ بھی حقیقت کے روپ میں ڈھلنے کے قریب ہے۔
لاس اینجلس سے تعلق رکھنے والی کمپنی ہائپر لوپ اس سسٹم پر کام کررہی ہے اور اس کی آزمائش لاس ویگاس کے ایک صحرا میں کامیابی سے کی جاچکی ہے۔
دبئی میں بھی ہائپر لوپ سسٹم کو اپنانے پر غور کیا جارہا ہے اور آئندہ پانچ برسوں میں اس شہر کو یو اے ای کے دارالحکومت ابوظبہی سے اس سسٹم کے ذریعے ملایا جائے گا۔