مقبوضہ کشمیر: فائرنگ کے تبادلے میں 3 'عسکریت پسند' ہلاک
سری نگر: مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے ایک گاؤں میں بھارتی فوج اور مبینہ عسکریت پسندوں کے درمیان رات بھر جاری رہنے والے فائرنگ کے تبادلے میں 3 مشتبہ عسکریت پسند ہلاک ہوگئے۔
بھارتی فوج کے ترجمان راجیش کالیا کے مطابق اننت ناگ کے قصبے پہلگام کے سیاحتی مقام کے نزدیک واقع گاؤں میں جنگجوؤں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر فوجیوں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس دوران مبینہ عسکریت پسندوں اور فوجیوں میں فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوگیا جس کے نتیجے میں 3 مبینہ عسکریت پسند مارے گئے۔
ترجمان کے مطابق ہلاک عسکریت پسندوں کی لاشوں اور ان کے پاس موجود اسلحے کو قبضے میں لے لیا گیا۔
مقامی پولیس کے مطابق فوجیوں کی جانب سے استعمال کیے گئے مارٹر گولوں سے وہ گھر مکمل طور پر تباہ ہوگیا جس میں عسکریت پسندوں نے پناہ لے رکھی تھی۔
واضح رہے کہ کشمیر میں گذشتہ برس 8 جولائی کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی بھارتی فورسز کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد سے حالات کشیدہ ہیں اور سیکیورٹی فورسز سے تصادم کے نتیجے میں 100 سے زائد کشمیری ہلاک اور 10 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
برہان وانی کی ہلاکت کے بعد کشمیر میں مظاہروں اور جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوا تھا جس کے بعد انڈین حکام نے وادی بھر میں کرفیو نافذ کردیا تھا۔
یاد رہے کہ پاکستان نے کشمیر کی حالیہ صورتحال پر ہندوستان کو مذاکرات کی کئی بار دعوت دی تاہم انڈیا نے کشمیر پر مذاکرات سے صاف انکار کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہوا ہے کہ وہ صرف دہشت گردی پر بات کرے گا۔