چین نے ایک بار پھر دنیا کو حیران کردیا
ایک پُل کے لیے ضروری نہیں کہ وہ خاکستری رنگ، تاروں اور سپاٹ سطح کا حامل ہو، وہ مڑا ہوا، گھومتا ہوا اور رنگا رنگ بھی ہوسکتا ہے۔
کم از کم چین کا تو یہی ماننا ہے جس نے ایک بار پھر اپنے نئے پل کے ذریعے دنیا کو حیران کردیا ہے۔
چین کے صوبے ہونان کے شہر چانگشا میں تعمیر ہونے والا 'لکی ناٹ' برج دنیا کو حیران کرنے کے لیے کافی ہے جسے نیکسٹ آرکیٹکٹ نے ڈیزائن کیا۔
راہ گیروں کے گزرنے کے لیے بننے والا برج درحقیقت تین پلوں کا مرکب ہے جنھیں ایک اسٹرکچر میں ڈھال دیا گیا ہے۔
اس ڈیزائن پر کمپنی کو 2013 میں ایک بین الاقوامی ایوارڈ بھی دیا گیا تھا اور اسے عوام کے لیے 2016 کے آخر میں کھولا گیا۔
یہ برج ایک ہائی وے اور دریائے ڈریگون کنگ ہاربر کے اوپر 78 فٹ کی بلندی پر تعمیر کیا گیا ہے تاکہ نیچے سے کشتیاں گزر سکیں۔
یہ 600 فٹ لمبا برج تین پلوں کا مرکب ہے، جس پر لوگوں کے گزرنے کے لیے آٹھ راستے دیئے گئے ہیں۔
اندر سے یہ کسی بھول بھلیوں سے کم نہیں جہاں آج کل بچے کھیلتے کودتے بھی نظر آتے ہیں جبکہ مون گیٹس کے نام سے پانچ جگہوں پر ایک سے دوسرے سرے پر جانا ممکن بنایا گیا ہے۔
بنیادی طور پر یہ برج رولر کوسٹر ٹریک کی نقل پر بنایا گیا ہے، بس فرق یہ ہے کہ یہاں گاڑیوں کی جگہ انسان ہی اوپر سے نیچے یا نیچے سے اوپر ہوتے ہیں۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ چینی گانٹھ (knot) سے متاثر ہوئی تھی اور اسے دیکھ کر یہ ڈیزائن بنایا گیا جبکہ اس کے نام میں بھی 'ناٹ' موجود ہے کیونکہ چینی روایات میں گانٹھ کو خوش قسمتی اور امارت سے تعبیر دی جاتی ہے، جبکہ اس کا سرخ رنگ بھی اچھی قسمت اور خوشی کی علامت قرار دیا گیا ہے۔