• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:22pm Maghrib 4:59pm
  • ISB: Asr 3:22pm Maghrib 5:00pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:22pm Maghrib 4:59pm
  • ISB: Asr 3:22pm Maghrib 5:00pm

انٹرا پارٹی الیکشن، زرداری اور بلاول عہدوں پر برقرار

شائع January 8, 2017

کراچی: آصف علی زرداری پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمینٹیرینز(پی پی پی پی) کے صدر اور بلاول بھٹو زرداری پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین منتخب ہوگئے۔

7 جنوری کو بلاول ہاؤس میں منعقدہ ہونے والے انٹرا پارٹی الیکشن کے نتائج کا اعلان کردیا گیا۔

یہ انتخابات پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز اور پاکستان پیپلز پارٹی کے اہم عہدوں کے لیے ہوئے تھے جن کے نتائج کے مطابق بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری پارٹی میں اپنے سابقہ عہدے برقرار رکھنے میں کامیاب رہے۔

نتائج کے مطابق بلاول بھٹو زرداری پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین منتخب ہوئے جبکہ دیگر ارکان میں نیئر بخاری سیکریٹری جنرل، حیدر زمان قریشی فنانس سیکریٹری جبکہ چوہدری منظور احمد سیکریٹری اطلاعات منتخب ہوگئے۔

ان تمام عہدے داروں کا انتخاب 4 سال کی مدت کے لیے ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ضمنی الیکشن: زرداری، بلاول کے انتخابی نشان مختلف

علاوہ ازیں پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے اہم عہدوں کے لیے انتخابات 8 جنوری کو منعقد ہوئے جس میں آصف علی زرداری پارٹی کے صدر جبکہ فرحت اللہ بابر سیکریٹری جنرل منتخب ہوگئے۔

اس کے علاوہ سلیم مانڈی والا فنانس سیکریٹری اور مولا بخش چانڈیو سیکریٹری اطلاعات منتخب ہوگئے جبکہ ان تمام عہدے داروں کا انتخاب بھی 4 سال کی مدت کے لیے ہوا ہے۔

ضمنی انتخاب میں حصہ لینے کی تیاری

پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز اور پاکستان پیپلز پارٹی کے انتخابات آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کی تیاریوں کا حصہ ہے۔

مزید پڑھیں: آصف زرداری اور بلاول کا الیکشن لڑنے کا اعلان

الیکشن کمیشن یہ واضح کرچکی ہے کہ جس سیاسی جماعت کے انٹرا پارٹی الیکشن نہیں ہوں گے اس کا سربراہ انتخابات میں حصہ لینے کا اہل نہیں ہوگا۔

آصف علی زرداری نے 27 دسمبر کو بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر جلسے سے خطاب میں اعلان کیا تھا کہ وہ اور بلاول انتخابات میں حصہ لے کر موجودہ پارلیمنٹ کا حصہ بنیں گے۔

سابق صدر نے انکشاف کیا تھا کہ قومی اسمبلی کے حلقہ 204 (لاڑکانہ) سے منتخب ہونے والے رکن اسمبلی محمد ایاز سومرو اور قومی اسمبلی کے حلقہ 213 (نوابشاہ) سے منتخب ہونے والی رکن اسمبلی ڈاکٹر عذرا افضال وقت آنے پر قومی اسمبلی کے اسپیکر کو اپنا استعفیٰ پیش کردیں گی جن پر بعد میں آصف علی زرداری اور ان کے بیٹے بلاول بھٹو زرداری ضمنی انتخابات میں حصہ لیں گے۔

سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کے بیٹے بلاول سندھ میں قومی اسمبلی کے دو مختلف حلقوں پر ضمنی الیکشن میں دو مختلف انتخابی نشانات کے ساتھ حصہ لیں گے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں موجود سیاسی جماعتوں کی فہرست کے مطابق آصف علی زرداری پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز (پی پی پی پی) کے صدر ہیں اور بلاول بھٹو زرداری پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سرپرست اعلیٰ ہیں۔

2013 کے عام انتخابات میں الیکشن کمیشن کی جانب سے پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کو 'تیر' کا انتخابی نشان اور پی پی پی کو 'تلوار' کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا تھا۔

اب ان دونوں رہنماؤں کو اپنی متعلقہ پارٹیز اور ان کو الاٹ کیے گئے انتخابی نشانوں کے مطابق ہی ضمنی الیکشن میں حصہ لینا ہوگا۔


کارٹون

کارٹون : 28 نومبر 2024
کارٹون : 27 نومبر 2024