آسٹریلیا سے آنے والا نوجوان کراچی میں قتل
کراچی: آسٹریلیا سے آنے والے 35 سالہ نوجوان کو ممکنہ طور پر فرقہ وارانہ حملے میں کراچی کے علاقے ناظم آباد میں فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔
رضویہ سوسائٹی پولیس کے مطابق ہفتے کے ورز ناظم آباد نمبر ایک میں پیش آنے والے فائرنگ کے واقعے میں 35 سالہ سید ذوالفقار حسین ہلاک ہوگیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ذوالفقار حسین گزشتہ 15 برس سے آسٹریلیا میں مقیم تھا اور حال ہی میں اپنے بھائی کی شادی میں شرکت کے لیے کراچی آیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: ’فرقہ وارانہ‘ حملے میں طالبعلم ہلاک
رضویہ تھانے کے ایس ایچ او ادریس بنگش نے بتایا کہ مقتول ہفتے کے روز اپنے گھر سے موٹر سائیکل پر نکلا جب موٹر سائیکل سوار دو افراد نے اس کا پیچھا کیا اور ناظم آباد نمبر ایک میں واقع شادی ہال کے قریب فائرنگ کا نشانہ بنایا۔
پولیس کے مطابق ملزمان نے انتہائی قریب سے اسے گولی ماری اور ایک گولی ذوالفقار کے سینے میں لگی۔
ذوالفقار کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں دوران علاج وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
ایس ایچ او رضویہ ادریس بنگش کا کہنا ہے کہ ’مقتول ذوالفقار حسین شیعہ برادری سے تعلق رکھتا تھا اور ممکنہ طور پر یہ فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ ہوسکتا ہے‘۔
پولیس نے واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات شروع کردی ہیں۔
خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں کراچی میں فرقہ وارانہ طور پر مسلح حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی میں پھر ’فرقہ وارانہ‘ ٹارگٹ کلنگ
گزشتہ برس نومبر میں کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں مشتبہ طور پر فرقہ وارانہ حملے میں ایک طالب علم ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے تھے۔
اس سے کچھ روز قبل یونیورسٹی روڈ پر کار پر فائرنگ کے واقعے میں ایک شخص ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا تھا۔
نومبر کے ہی مہینے میں فائرنگ کے مختلف واقعات میں کالعدم اہل سنت والجماعت (اے ایس ڈبلیو جے) کے 5 کارکنان سمیت 6 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ اہل سنت والجماعت کے کارکنان پر پٹیل پاڑہ اور شفیق موڑ پر فائرنگ کے واقعات پیش آئے تھے۔
29 اکتوبر کو کراچی کے علاقے ناظم آباد نمبر 4 پر واقع تھانے کی پچھلی گلی میں واقع گلی میں مجلس عزا پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک ہی گھرانے کے 5 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔
اس سے قبل 18 اکتوبر کو لیاقت آباد کے علاقے ایف سی ایریا میں مجلس پر دستی بم حملہ کیا گیا تھا جس میں ایک بچہ ہلاک اور 88 افراد زخمی ہو گئے تھے۔